اسلام آباد:(دنیا نیوز)حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے جبکہ عملدرآمد کیلئے علی محمد خان کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
اسلام آباد میں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے اراکین وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ،علی محمد خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ کسی کی فتح یا شکست نہیں ہوئی، تفصیلات مناسب وقت پر سامنے آئیں گی جبکہ مثبت نتائج اگلے ہفتے نظر آجائیں گے۔
صحافی نے سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے سوال کیا کہ کیا کالعدم لفظ نیکٹا کی فہرست سے نکل جائے گا؟ جس پر جواب دیتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ تمام معاملات طے، پریشان نہ ہوں ،کوئی شرارت نہیں ملے گی، عنقریب آپ اسے آئین اور قانون کے دائرے میں فعال سیاسی جماعت کے طور پر دیکھیں گے۔
مفتی منیب الرحمان نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت اور کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے،معاہدے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں، معاہدے پر سعد رضوی کی حمایت بھی حاصل ہے، مذاکرات جبر کی بجائے آزادانہ ماحول میں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، کالعدم ٹی ایل پی کی جانب سے بھی 2 ارکان کمیٹی کے رکن ہونگے، اسٹیئرنگ کمیٹی معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گی جبکہ کمیٹی آج سے فعال ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے دانشمندی سے مسئلہ حل کرنے کو ترجیح دی، امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا، معاملہ طوالت اختیار کرتا تو بڑا نقصان ہوسکتا تھا، علما نے فہم و فراست سے کام لے کر ملک کو مشکل سے بچالیا جبکہ ٹی ایل پی قیادت کے بھی شکر گزار ہیں۔
دوسری جانب کالعدم جماعت کے احتجاج کے سبب راستے تاحال بند ہیں، جی ٹی روڈ پر بھی جگہ جگہ رکاوٹیں موجود ہیں۔ وزیرآباد، گجرات، کھاریاں، سرائے عالمگیر اور جہلم کے زمینی راستے منقطع ہو کر رہ گئے۔ تعلیمی ادارے، مارکیٹیں اور بازار بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے سے متعلق اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر عدالتیں سعد رضوی کو رہا کرتی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، فرانس کے سفیر کو نکالنا مسئلے کا حل نہیں، دنیا کو توہین رسالتﷺ سے متعلق سمجھانا ہوگا، دنیا کو بتانا ہوگا توہین رسالت ﷺ سے اربوں مسلمانوں کے دل دکھتے ہیں، عشق رسول ﷺ سارے مسلمانوں میں موجود ہے، حکومت لانگ مارچ پر تشدد نہیں کرنا چاہتی، فائرنگ مظاہرین کی جانب سے کی گئی، پولیس نے تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔