لاہور:(دنیا نیوز) حکومت اورکالعدم ٹی ایل پی کےدرمیان معاہدےکےاہم نکات سامنے آگئے جس کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی آئندہ لانگ مارچ کرے گی نہ دھرنا دے گی،سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی جبکہ سعد رضوی کی رہائی کا فیصلہ عدالتیں کریں گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت اورکالعدم ٹی ایل پی کےدرمیان معاہدےکےاہم نکات سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی،کارکنوں کی رہائی قانونی طریقہ کار کے تحت ہوگی جبکہ حکومت توہین رسالت کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر اقدامات کی پابند ہوگی جبکہ معاہدےکےمطابق کالعدم ٹی ایل پی کےکارکنان پرامن رہیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے جس کی صدارت وزیراعظم عمران خان کریں جبکہ اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں پر بھی غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا جبکہ عملدرآمد کیلئے علی محمد خان کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
اسلام آباد میں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے اراکین وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ،علی محمد خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ کسی کی فتح یا شکست نہیں ہوئی، تفصیلات مناسب وقت پر سامنے آئیں گی جبکہ مثبت نتائج اگلے ہفتے نظر آجائیں گے۔
صحافی نے سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے سوال کیا کہ کیا کالعدم لفظ نیکٹا کی فہرست سے نکل جائے گا؟ جس پر جواب دیتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ تمام معاملات طے، پریشان نہ ہوں ،کوئی شرارت نہیں ملے گی، عنقریب آپ اسے آئین اور قانون کے دائرے میں فعال سیاسی جماعت کے طور پر دیکھیں گے۔