لاہور:(دنیا نیوز)چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے پنجاب پولیس سے مدد مانگ لی ہے۔
چینی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو ٹاسک سونپ دیئے گئے ہیں جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے تیار شدہ چینی بروکرز کی لسٹیں پولیس کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
ایف آئی اے نے بارہ سو چینی بروکرز کی لسٹیں تیار کی تھیں ،چینی کے بروکرز مختلف واٹس ایپ گروپس بنا کر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے چینی کی قیمتیں بڑھاتے تھے جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے ایف آئی اے کی لسٹوں پر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔
دوسری جانب بہاولنگر میں سپیشل برانچ کی نشاندہی پر چینی کے گوداموں پر چھاپے مار کر انتظامیہ نے 8 گوداموں میں 10 ہزار 4 سو 80 بوری چینی برآمد کر لی۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چینی کو قبضہ میں لے کر گوداموں کو سیل بھی کر دیا، ذخیرہ اندوزوں نے چینی مہنگے داموں فروخت کرنے کیلئے سٹاک کی تھی، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن ضلع بھر کے مختلف مقامات پر کیا گیا۔
ڈی سی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ چینی کو قبضہ میں لے لیا اورگورنمنٹ ریٹ پر فروخت کی جائے گی۔
قبل ازیں اٹک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں چلنے والی 3 شوگر ملز کو بند کر دیا گیا، سندھ میں شوگر ملز بند ہونے کی وجہ سے قیمتیں بڑھ گئیں، پتا چلا جولائی سے شوگر ملز نے اسٹے آرڈر لیا ہوا ہے، سندھ میں شوگر ملز بند ہونے پر ذخیرہ اندوزوں نے چینی ذخیرہ کرنا شروع کر دی، کسی بھی مہذب معاشرے میں ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ ملک میں چینی کی قیمت 140 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے اورملک میں چینی کی قیمت 90 سے 140 روپے فی کلو ہے ۔
کراچی،پشاور،کوئٹہ میں چینی کی قیمت140 روپے فی کلو تک ہوگئی خضدار،حیدرآباد،لاڑکانہ میں چینی کی قیمت 140 روپے کلو تک پہنچ گئی جبکہ سکھر میں چینی کی قیمت 135 روپے فی کلو تک ہوگئی ہے۔
ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ فیصل آباد اور بنوں میں چینی کی قیمت 130 روپے فی کلو تک ہے،اسلام آباد میں چینی کی قیمت 100روپے فی کلو تک ہے ،لاہور،راوالپنڈی،سرگودھا،سیالکوٹ میں چینی کی قیمت 90 روپےکلو تک ہے جبکہ گوجرانوالہ،ملتان،بہاولپور میں بھی چینی کی قیمت 90 روپے کلو تک ہے۔