لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں۔ دوسروں پر ووٹ چوری کے الزام لگانے والے خود دھاندلی کے چیمپئن ثابت ہو گئے، ڈسکہ الیکشن انکوائری رپورٹ میں سچ سامنے آگیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق سمیت دیگر رہنماوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مطالبہ کیا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حالات کوکنٹرول کرنا اس حکومت کے بس کی بات نہیں۔ عمران خان کو جو مینڈیٹ ملا یا دلوایا گیا وہ فیل ہوگئے۔ پاکستانی توچاہتے ہیں اگلا سورج طلوع ہونے سے پہلے یہ حکومت چلی جائے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن متحد ہوگئی ہے، الیکشن اصلاحات، نیب ترمیمی آرڈیننس پر تمام اپوزیشن جماعتوں کا ایک موقف ہے۔ گلیوں،کوچوں میں جا کر زورلگانے کے بجائے عمران خان کو خود جانا چاہیے۔
سابق وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد، ایک آئینی و قانونی راستہ موجود ہے، ہمارے پاس اتنے ووٹ نہیں، حکومتی جماعت کے کریکس بڑے واضح ہوچکے ہمیں انتظارکرنا چاہیے، تمام تجربات کودیکھ چکے ہیں، عمران خان کی حکومت کو گرانے کے لیے ہم نے کوئی کھیل نہیں کھیلا، عمران خان خود ہی گڑھا کھود رہے ہیں۔ عدم مقبولیت انتہا کی طرف جا چکی ہے۔ جتھوں کے ذریعے حکومتیں گرانے کے خلاف ہیں، عمران خان خود ہی اپوزیشن سے رابطہ کرکے روڈ میپ بنائیں اورمستعفی جائیں، ایسا بھی تو ہو سکتا ہے ای وی ایم کوئی اوراستعمال کرجائے؟ بہتر ہے عدم استحکام کے بجائے خود ہی فیصلہ کرلیں، حکومتی اتحادیوں سے بھی گزارش کرتے ہیں ہماری بات پرغورکریں۔
اس موقع پر سینیٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ جوریاست عوام کے تابع نہ ہو وہاں مہنگائی کیوں نہ ہو؟ اگریہ عوام کے تابع نہیں تو کس کے تابع ہیں؟ یہ ایسٹ انڈیا کمپنی کس کے تابع ہیں؟ فرانس، جرمنی، برطانیہ، ہالینڈ، فلپائن، امریکا نے ای وی ایم کواستعمال کرنا بند کردیا، یہ ای وی ایم اس لیے لائی جارہی ہیں کہ حکومت عوام کے تابع نہ ہو، ہرسال مہنگائی 12 سے 14 فیصد تک ہورہی ہے، یہ ایسٹ انڈیا کمپنی آئی ایم ایف کی تابع ہیں۔