سانحہ سیالکوٹ، پریانتھا کمارا کے لواحقین کیلئے ایک لاکھ ڈالر امداد جمع

Published On 07 December,2021 07:34 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کی طرف سے مبینہ توہین مذہب کے الزام کے بعد قتل ہونے والے سری لنکن منیجر کے ورثاء کی کفالت کے لیے بزنسمینوں نے بڑا قدم اٹھا لیا۔ پریانتھا کمارا کے لواحقین کیلئے ایک لاکھ ڈالر امداد جمع کرلی اور ہر ماہ باقاعدگی سے تنخواہ بھجوانے کا بھی اعلان کر دیا۔

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی تھی۔

اس واقعہ کے بعد وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری ، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان، معروف عالم دین مفتی تقی، سابق چیئر مین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان، تحریک لبیک پاکستان سمیت سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں اور تمام مکتبہ فکر کے علماء نے واقعہ پر مذمت کی تھی۔

آنجہانی پریانتھا کمارا کی یاد میں وزیراعظم آفس میں تعزیتی ریفرنس اور ان کی جان بچانے کیلئے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے ملک عدنان کو سند عطا کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی کی طرف سے آنجہانی پریانتھا کمارا کے لواحقین کیلئے ایک لاکھ ڈالر جمع کرنے اور ہمیشہ ان کی کفالت کرنے کے اعلان کو سراہا۔

عمران خان نے یہ اعلان بھی کیا کہ سیالکوٹ کی کاروباری کمیونٹی نے مقتول کے اہلخانہ کے لیے ایک لاکھ ڈالر اکھٹے کیے ہیں جبکہ جس کارخانے میں وہ ملازم تھے وہ ہمیشہ کے لیے ان کی تنخواہ ان کے لواحقین کو دیتا رہے گا۔

خیال رہے کہ پریانتھا کمارا کی اہلیہ نیروشی دسانیاکا کہنا تھا کہ ان کے شوہر معصوم تھے، جنہیں بیدردی سے قتل کردیا گیا، انٹرنیٹ پر اس غیر انسانی عمل کو دیکھا۔ میں سری لنکا کے صدر اور پاکستان کے صدر عارف علوی و وزیر اعظم عمران خان سے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہوں تاکہ میرے شوہر اور ہمارے دو بچوں کو انصاف مل سکے۔

اس سے قبل عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمال کمارا نے کہا تھا کہ سری لنکن حکومت مقتول کی مالی امداد کے لئے پاکستان حکومت اورفیکٹری مالک سے رابطہ کرے۔ مقتول کے پسماندگان تنہا ہوگئے ، دوبچوں کو تعلیم حاصل کرنی ہے۔ مقتول حملہ آوروں سے کہوں گا ایسے غیر انسانی حملے مت کرو، ہم سب انسان ہیں، ایک دوسرے کےمذہب کا احترام کرنا چاہیے۔ ہمیں امید ہے وزیر اعظم پاکستان حملہ آوروں کے خلاف سنجیدہ اقدام کریں گے۔
 

Advertisement