اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاور کے معاملے پر درمیانی راستہ نکالا جاسکتا تھا، اسلام آباد میں عمارتیں ریگولرائز ہوسکتی ہیں تو نسلہ ٹاور کیوں نہیں ؟ جن لوگوں نے عمارت کی منظوری دی ان کو سزا ہونی چاہے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اسلام باد میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ گورنر سندھ سے لوکل گورنمنٹ بل پر کوئی بات نہیں ہوئی، انہیں پورا حق ہے، گورنر سندھ کو کہا ہے کہ جو خیالات ہیں، لکھ کے دیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور گرا رہے ہیں، لیکن عدالت نے کسی چیز کی نشاندہی نہیں کی، جس نے نسلہ ٹاور کی منظوری دی۔
دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی قلت کے باعث لوگ ناشتہ نہیں بناسکتے، بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں، گیس کی قلت پر ایم کیو ایم کی آواز نہیں نکلتی، ایم کیو ایم کراچی اور حیدرآباد کی ٹھیکیدار بنی ہوئی ہے، کراچی کے لوگوں کیلئے بجلی مہنگی کر دی گئی، سندھ کے لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، مہنگائی کے بجائے بلدیاتی آرڈیننس بل کیخلاف احتجاج ہو رہا ہے، سندھ پاکستان میں سب سے زیادہ گیس پیدا کر رہا ہے، یہی صورتحال رہی تو پتھروں اور لکڑیوں کا زمانہ آ جائے گا، عوامی مسائل پر ایم کیو ایم کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتا، بجلی مہنگی ہونے سے کراچی والوں پر سوا 7 ارب کا بوجھ پڑے گا، لوگوں کو دھوکا دینے کی سیاست ختم ہونی چاہیئے، ایم کیو ایم ڈرامے بازی کیلئے بیان دیتی ہے کہ وزارت چھوڑ دیں گے۔