ٹیکسٹائل ملوں میں بجلی بنانے کیلئے استعمال ہونیوالی گیس کے بلوں میں اضافہ روک دیا گیا

Published On 10 December,2021 01:50 pm

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے ملوں میں بجلی پیدا کرنے کے لئے استعمال ہونے والی گیس کے بلوں میں اضافہ تاحکم ثانی روک دیا، عدالت نے حکم امتناعی جاری کر دیا، وفاقی حکومت ، اوگرا سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے ایسٹرن سپنگ ملز سمیت 19 ٹیکسائل ملوں کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے خلیل الرحمن ایڈوکیٹ پیش ہوئے ،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے 30 نومبر 2021 کو گیس کے ذریعے بجلی بنانے والے انڈسٹریل یونٹس کے بلوں میں اضافہ کیا، وفاقی حکومت نے آر ایل این جی ریٹ ساڑھے چھ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 9 ڈالر کردیا، گیس کے ذریعے بجلی پیدا کرکے فروخت نہیں کرتے بلکہ ٹیکسائل انڈسٹریز میں استمال کی جاتی ہے،گیس جنریٹر کے ذریعے بجلی ہیدا کرکے فروخت کرنے والوں کی تعریف میں نہیں آتے۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت گیس کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والوں کے گیس بلوں میں اضافہ کا اقدام کالعدم قرار دے۔ کیس کے حتمی فیصلے تک انڈسٹریز میں گیس کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کے گیس بلوں میں اضافہ پر عمل درآمد روکا جائے۔