کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 15 افراد زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں جناح روڈ پر سلیم کمپلیکس کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
ایدھی ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد 4 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں تین افراد کی شناخت ہوئی ہے، جن میں محمد اکرم، شراف الدین، یو آغا شامل ہیں جبکہ ایک لاش کی تاحال تصدیق نہ ہو سکی۔
سول ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جاوید اختر نے کہا ہے کہ جناح روڈ دھماکے کے 15 زخمیوں کو سول ہسپتال لایا گیا، زخمیوں کو بہتر اور فوری طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے،دھماکے میں 4 افراد جان بحق ہوئے جنکی میتیں ہسپتال لائی گئیں ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق زخمی ہونے والوں میں محمد ادریس، مصور، نور محمد، ثناء اللہ، حبیب اللہ، محمد رمیز، ظہور احمد، محمد فاروق، بلال محمد، نقیب اللہ، نجیب اللہ ، عزیز اللہ، نادر جمیل احمد اور عبد الہادی شامل ہیں۔
دوسری طرف دھماکے اتنا بڑا تھا کہ آس پاس کی دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے دھماکے والی جگہ کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ڈی آئی جی فدا حسین شاہ
ڈی آئی جی پولیس سید فدا حسن شاہ نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نظریاتی کا پروگرام ختم ہوا تو جناح روڈ کے سائنس کالج کے گیٹ پردھماکاہوا۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ ڈھائی کلو دھماکا خیز موادکھمبے کے ساتھ نصب کیا گیا تھا، پروگرام کےدوران مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے رپورٹ طلب کر لی
اُدھر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ دھماکے کی مزمت کی ہے اور دہشت گردی کی کارروائی کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کوئٹہ کے سکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سکیورٹی انتظامات اور واقعہ سے متعلق آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے
وزیراعلیٰ نے صوبائی مشیر داخلہ کو شہر کے سکیورٹی پلان کا جائزہ لیکر مزید موثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔
عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ معصوم اور بے گناہ لوگوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے سخت سزا کے مستحق ہیں،عوام کے جان ومال کا تحفظ پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی زمہ داری ہے۔
مشیر داخلہ بلوچستان ضیاء اللہ لانگو
دھماکے کے مقام کا دورہ کرتے ہوئے مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو کا کہنا تھا کہ دھماکے میں انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک ہے۔ دھماکے میں قوم کو نشانہ بنایا گیا، دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا ، سائنس کالج میں سیاسی جماعت کی سرگرمی ہو رہی تھی، امن کے دشمن مزموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے،دہشت اور وحشت پھیلانے والے باہمت قوم کے حصلے پست نہیں کرسکتے،سال نو پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔
چیئر مین سینٹ کی دھماکے کی مذمت
دوسری طرف چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو جلد طبی امداد فراہم کرنے ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں، دھماکا ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کاروائی ہے، ملک دشمن عناصر بلوچستان کی پرامن فضا کو خراب کرناچاہتے ہیں جو ہمیشہ ناکام رہیں گے۔
اس سے قبل 18 دسمبر کو کوئٹہ میں دھماکا ہوا تھا جس میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا اور 10 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، واقعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ 4 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔