کراچی:(دنیا نیوز)سندھ کے وزیر اطلاعات ومحنت سعید غنی نے اسد عمر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گندم اس کے دور میں چوری ہوئی جس کےچیف پولنگ ایجنٹ عمران خان تھے، سندھ حکومت نے نیب کو تحقیقات کیلئے خط لکھا۔
سعید غنی نے اسد عمر اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گندم چوری کا نوٹس پیپلزپارٹی کے وزیر نے لیا تھا، چوری کرنے والے چوہوں کو بھی پکڑا، ایک چوہا کورونا فنڈ کے 40ارب کھاگیا اورایل این جی کی خریداری کے 600ارب روپے بھی چوری کیے گئے جبکہ کچھ چوہوں نے ملک میں چینی اور گندم کا بحران پیدا کیا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی عوام کو اختیارات سے محروم کرنے کی خواہشمند ہے، سندھ کے بلدیاتی ترمیمی بل کے خلاف درخواست جمع کرادی، کراچی میں پنجاب کی نسبت آٹا مہنگا ہے ، پتہ نہیں کون سے چوہے تھے جو صوبے کی گندم بھی کھاگئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی پر لفظی وار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہناتھا کہ پیپلزپارٹی بلدیاتی قانون میں ترمیم کرکےعوام کواختیارات سےمحروم کرناچاہتی ہے، سندھ بلدیاتی بل کےخلاف درخواست جمع کرادی ہے، پیپلزپارٹی پاکستان کیلئےخطرہ پیداکرناچاہتی ہے، سندھ میں 20ارب روپےکی گندم چوہےکھاگئے ، سندھ اپنی ضرورت سےزیادہ گندم پیداکرتاہے ، سندھ میں پنجاب کی نسبت 300سے350روپےآٹےکی قیمت زیادہ تھی۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ سندھ میں پتہ نہیں انسانی نوعیت کےچوہےگندم کھاگئےیاپھریہ چوہےفالودےیاربڑی والےجیسےتھے ،مشکل حالات میں ڈھائی سوارب روپےویکسی نیشن مہم پرخرچ کیےگئے ، اومی کرون کی وجہ سےکوروناکی نئی لہرکےواضح امکانات نظرآرہےہیں،7کروڑ15لاکھ لوگوں کی مکمل ویکسی نیشن کرلی، وہ کونساقانون ہےجوسندھ حکومت کواپنےشہریوں کیلئےویکسین خریدنےکیلئےروکتاہے ، کوروناکےمعاملےپرسیاست کونہیں لاناچاہیے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوم برگ کی رپورٹ کہہ رہی تھی پاکستان میں لوگوں کوویکسی نیشن مکمل کرنےمیں 10سال لگیں گے ،کورونامیں سیاست کولیکرآتاہوں نہ ہی اس میں صوبوں میں تفریق کرتاہوں۔