اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب صوبے پر پیپلز پارٹی سے ساتھ دینے کا وعدہ مانگ لیا۔
سینیٹ میں اجلاس سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملتان اور بہاولپور میں جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ قائم ہوگا۔ سیاست میں کبھی لیٹ نہیں ہوتا، اگر نیت درست اور آپ واقعی چاہتے ہیں کہ صوبہ بنے تو پیپلز پارٹی ساتھ دینے کا وعدہ کرے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بحث دارالحکومت یا سیکریٹریٹ کی نہیں ہورہی ہے، بات آگے لے کر چلتے ہیں اوروں سے بات اور اتفاق رائے کی کوشش کرتے ہیں۔ جو انتظامی طور پر ممکن تھا وہ اقدامات ہم نے کیے ہیں تاکہ ایک سمت دے دیں آئینی ترمیم اور قرارداد درکار ہے، اس کے لیے ہم سب کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے پر ہم ہاتھ بڑھانے کو تیار ہیں، اس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہ رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب حقیقت اختیار نہیں کرسکا کیونکہ قانونی رکاوٹیں سامنے آتی ہیں، آئیے مل کر راستہ تلاش کرتے ہیں، تیسری بڑی جماعت مسلم لیگ ن سے بھی بات کرتے ہیں۔
سیّدیوسف رضا گیلانی:
سابق وزیراعظم اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے جنوبی پنجاب صوبے پر حکومت کو بات کرنے کی دعوت دے دی۔
سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریر پر جواب دیتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے تو ہم سے بات کریں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی، ہمارے پاس سادہ اکثریت بھی نہیں تھی، اس کے باوجود اتفاق رائے سے 104 ترامیم کی گئیں۔ جنوبی پنجاب صوبے کے لیے حکومت کے پاس اکثریت نہیں تو ہم سے بات کریں، اس معاملے پر کسی سیاسی جماعت سے بات ہوئی ہی نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کا مطالبہ نہیں کیا صوبے کا مطالبہ کیا تھا، صوبہ بن جائے گا تو دارالحکومت کا فیصلہ ہم کریں گے۔ دارالحکومت بنانا پارلیمنٹ اور عوام کا کام ہے حکومت کا نہیں ،ہم رعایا نہیں، ہم صوبہ، وزیراعلیٰ گورنر اور سینیٹ سیٹیں چاہتے ہیں۔ جب سیکرٹریٹ بنے گا پوچھناچاہتا ہوں، لوگوں کو نوکریاں ملیں گی یا نہیں۔