لاہور:(دنیا نیوز) سانحہ مری میں پنجاب ایمرجنسی سروسز ریسکیو کا غیر ذمہ دارانہ کردار سامنے آگیا اور ریسکیو کنٹرول روم نے فون پر مدد مانگنے والوں کوشٹل کاک بنائے رکھا۔
ذرائع کے مطابق شدیدبرفباری میں پھنسے 100 سے زائد افراد نے ریسکیو سے مدد مانگی، ریسکیو کنٹرول روم نے فون پر مدد مانگنے والوں کوشٹل کاک بنائے رکھا، ریسکیو اہلکار مشکل میں پھنسے افراد کو دیگر اداروں کے نمبر فراہم کرتے رہے اور برفانی طوفان میں پھنسےافراد فون پرریسکیو اہلکاروں کی منتیں کرتے رہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ کنٹرول روم میں موجود اہلکار نفری کی کمی کوجواز بنا کر وقت گزارتے رہے، ریسکیو اہلکار مری کی ایمبولینس بھی ٹریفک میں پھنسنے کی اطلاع دیتے رہے، 7 جنوری کو برفانی طوفان میں ریسکیو اہلکار کسی کی مدد کے لیے نہیں آئے۔
متاثرہ شہری محمد اعجاز خان کے مطابق کلڈانہ میں فیملی کے ساتھ 20 گھنٹے تک برفباری میں پھنسے رہے، ریسکیو 1122 کے ہنگامی نمبر پر80 سے زائد مرتبہ مدد کے لیے رابطہ کیا، کنٹرول روم کا نمائندہ دیگرسرکاری اداروں کا رابطہ نمبر فراہم کرتا رہا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ مری میں ہنگامی حالات کے لیے ریسکیو 1122 کے 3 ایمرجنسی سٹیشنز موجود ہیں، ریسکیو 1122 کی ٹیمز متاثرین کی مدد کے لیے اگلے روز جائے وقوعہ پرپہنچی ۔
سیاحوں کے داخلے پر پابندی ختم، مری کی رونقیں بحال ہونا شروع
مری میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی ختم ہونے کے بعد سیاحوں کی آمد سے رونقیں بحال ہونا شروع ہو گئیں۔
سانحہ مری کے بعد حکومت پنجاب نے مری میں ماسوائے مقامی لوگوں کے 17 میل کے مقام پر ناکہ لگا کر مری میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ 8 دن بعد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایس او پیز کے تحت سیاحوں کو مشروط طور پر مری آنے کی اجازت دے دی۔
مری میں آٹھ ہزار گاڑیاں داخل ہو سکیں گی، شام پانچ بجے سے صبح پانچ بجے تک داخلے پر پابندی عائد رہے گی تاہم مقامی افراد اور آزاد کشمیر سمیت فوجی گاڑیاں اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔
دوسرے روز بھی سیاحوں کی آمد میں کمی ریکارڈ کی گئی، ٹریفک پولیس کے مطابق پہلے دن مری میں صرف 900 گاڑیاں داخل ہوئیں، مری کے مین انٹری پوائنٹ سے سیاحوں کی گاڑیوں کا ان آوٹ کا ریکارڈ بھی مرتب کیا جارہا ہے مری میں سیاحوں کا رش نہ ہونے کے باعث ہوٹلوں نے اپنے کرائے بھی کم کر دیئے ہیں۔
ادھر کاروباری حلقوں نے کہا ہے کہ 5 بجے کی پابندی ختم کی جائے جو سیاحوں کی مری آمد میں رکاوٹ کا سبب بن رہی ہے جبکہ متوقع برفباری کے باعث تمام ادروں نے اپنی تیاری مکمل کرتے ہوئے جناح ہال میں کنٹرول روم بھی قائم کر دیا ہے۔