لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینٹرل ایگزیکٹو اجلاس میں عمران خان کو مزید وقت نہ دینے اور حکومت کیخلاف تمام فیصلوں کا اختیار نواز شریف کو دیدیا گیا۔
مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت پارٹی قائد نواز شریف نے لندن سے اور پارٹی صدر شہبازشریف نےلاہور سے کی۔ ورچوئل اجلاس میں ن لیگ کی سینئر قیادت، مرکزی عہدیدار اور صوبائی پارٹی صدور نے شرکت کی۔
شرکا نے نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور نااہل حکومت کے خلاف تمام آئینی سیاسی فیصلوں کا اختیار نواز شریف کو دیدیا۔
مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے ن لیگ صدر شہباز شریف کو تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا میںنڈنٹ دے دیا۔
اجلاس کے دوران شہباز شریف کو مینڈیٹ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوام دشمن حکومت کے خلاف عوامی۔ سیاسی اور جمہوری اقدامات کے لئے تمام جماعتوں سے رابطے کریں۔
اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے تحت شہباز شریف پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور دیگر راہنماﺅں سے رابط کریں گے اور پارٹی سی ای سی کے فیصلوں کی روشنی میں انہیں اعتماد میں لیں گے اور پی ڈی ایم کا جلد ازجلد اجلاس بلانے کی درخواست کریں تاکہ قومی سطح پر پی ڈی ایم کے فلور سے متفقہ اور مشترکہ فیصلوں کی روشنی میں آگے بڑھا جاسکے۔
مرکزی مجلس عاملہ نے مسلم لیگ نے پی ڈی ایم کے23 مارچ کے لانگ مارچ کی مکمل حمایت اور اس میں بھرپور شرکت کا فیصلہ بھی کیا۔
مسلم لیگ ن نے بلدیاتی انتخابات کے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل نو اور نئی منشور کمیٹی قائم کرنے کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔
احسن اقبال:
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں ملکی معاشی اور سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اجلاس میں موجودہ حکومت کو ہٹانے کے لیے تمام آئینی اور جمہوری آپشنز بھی زیر غور آئے ہیں اور پارٹی کی مجلس عاملہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے فیصلوں کا اختیار بھی انہیں سونپ دیا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک کی سیاسی اور جمہوری جماعتوں سے رابطوں پر سب کا اتفاق ہے۔ پہلے پیپلز پارٹی کی قیادت نے شہباز شریف سے ملاقات کی اور کل ایم کیو ایم کا وفد بھی شہباز شرہف سے ملاقات کے لیے آئے گا۔
مریم نواز :
اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لکھا کہ عوام کی حالت زار اور حکومت کی نااہلی اور ہر میدان میں ناکامی کو سامنے رکھتے ہوئے پارٹی میں اتفاق رائے ہے عمران خان کی حکومت کو جانا ہے۔
Keeping in mind the plight of the masses & government’s ineptitude & failure in every field, there is a consensus in the party that IK government has to go. Every day that it is allowed to stay will add to the misery of the people. Not a single member disagreed.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 7, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ ہر وہ روز جس دن پی ٹی آئی حکومت کو رہنے دیا جائے گا اس سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ کسی ایک رکن نے بھی اختلاف نہیں کیا۔
PMLN CEC meeting on. All members reposed their implicit & unconditional trust in @NawazSharifMNS Party said it will support & back all decisions taken by him. Alhamdolillah! pic.twitter.com/YJHu0S2JR0
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 7, 2022
ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ کے سی ای سی اجلاس میں تمام اراکین نے نواز شریف پر مکمل اور غیر مشروط اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی ان کی طرف سے لیے گئے تمام فیصلوں کی حمایت کرے گی۔
شہبازشریف:
اس سے قبل شہباز شریف رمضان شوگر ملز اور آشیانہ ریفرنس میں احتساب عدالت لاہور میں پیش ہوئے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کو اپنے کرتوتوں کی وجہ سے خوفزدہ ہونا چاہیے، ملک میں تباہی کی داستان ہے، کرپشن نے غریب آدمی کو تباہ حال کر دیا ہے، مہنگائی آسمانوں سے بات کر رہی ہے، کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے اس کی تصدیق کی ہے۔
حکومت کے گھر جانے متعلق سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ کو پتا ہے لیکن ہماری پوری کوشش ہے۔