لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پاکستان الیکٹرانک ایکٹ ترمیمی آرڈیننس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ قوانین عمران اینڈ کمپنی کے خلاف استعمال ہونے والے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے مریم نواز نے لکھا کہ حکومت جو بھی قوانین بنا رہی ہے کہنے کو تو میڈیا اور اپوزیشن کی آواز بند کرنے کے لیے ہیں، مگر یہ قوانین عمران اینڈ کمپنی کے خلاف استعمال ہونے والے ہیں، پھر نا کہنا بتایا نہیں! ۔
یہ حکومت جو بھی قوانین بنا رہی ہے کہنے کو تو میڈیا اور اپوزیشن کی آواز بند کرنے کے لیے ہے مگر یہ قوانین عمران اینڈ کمپنی کے خلاف استعمال ہونے والے ہیں۔ پھر نا کہنا بتایا نہیں!
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 20, 2022
خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان الیکٹرانک ایکٹ ترمیمی آرڈیننس جاری کردیا ہے جس کے مطابق کسی بھی فرد کے تشخص کے خلاف حملہ کی صورت میں قید کی سزا 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے۔
پاکستان الیکٹرانک ایکٹ ترمیمی آرڈیننس صدر مملکت کی جانب سے جاری کیا گیا، ترمیمی ایکٹ میں شخص کی تعریف شامل کردی گئی، شخص میں کوئی بھی کمپنی، ایسوسی ایشن، ادارہ یا اتھارٹی شامل ہیں جبکہ کسی بھی فرد کے تشخص کے خلاف حملہ کی صورت میں قید 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کردی گئی ہے اورسیکشن 20 میں ترمیم کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ شکایت درج کرانے والا شخص متاثرہ فریق، اس کا نمائندہ یا گارڈین ہوگا۔
جاری کردہ آرڈیننس کے مطابق جرم کو قابل دست اندازی قرار دے دیا گیا ہے، یہ ناقابل ضمانت ہوگا، ٹرائل کورٹ 6 ماہ کے اندر کیس کا فیصلہ کرے گی، ٹرائل کورٹ ہر ماہ کیس کی تفصیلات ہائیکورٹ کو جمع کرائے گی، ہائیکورٹ کو اگر لگے کہ کیس جلد نمٹانے میں رکاوٹیں ہیں تو رکاوٹیں دور کرنے کا کہے گی۔
آردیننس میں کہا گیا کہ وفاقی، صوبائی حکومتیں اور افسران کو رکاوٹیں دور کرنے کا کہا جائے گا، ہر ہائیکورٹ کا چیف جسٹس ایک جج اور افسران کو ان کیسز کیلئے نامزد کرے گا۔
صدرمملکت نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بھی آرڈیننس جاری کردیا جس کے مطابق تمام اسمبلیوں، سینیٹ اور مقامی حکومتوں کے ممبران الیکشن مہم کے دوران تقریر کرسکیں گے، کوئی بھی پبلک آفس ہولڈر اور منتخب نمائندے حلقے کا دورہ کرسکیں گے۔