لاہور: (ویب ڈیسک) پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 56 افراد کی شہادت کے بعد رد عمل دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگرد کہاں سے آئے تمام معلومات موجود ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ پشاور میں بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں ذاتی طور پر آپریشنز کی نگرانی اور کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ میں ہوں۔ اب ہمارے پاس تمام معلومات موجود ہیں دہشت گرد کہاں سے آئے، ان کا پوری طاقت کے ساتھ پیچھا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری تعزیت پشاور حملے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
My deepest condolences go to the victims families & prayers for the recovery of the injured. I have asked CM KP to personally visit the families & look after their needs.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 4, 2022
عمران خان نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذاتی طور پر اہل خانہ سے ملاقات کریں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھیں۔
وزیراعظم عمران خان سے شیخ رشید کی ملاقات
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شیخ رشید نے سکیورٹی صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور ملکی سیکورٹی معاملات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ امن وامان یقینی بنایا جائے۔
صدر عارف علوی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامع مسجد امامیہ، قصہ خوانی بازار پشاور میں دھماکے کی مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں دہشتگردی، صدر، وزیراعظم سمیت دیگر کا افسوس کا اظہار
ر نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی، شہداء کیلئےدعائے مغفرت اور زخمی ہونیوالے افراد کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی۔
شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی کوچہ رسالدار، پشاور میں مسجد میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود نمازیوں پر یہ اندوہناک حملہ کرنے والے نہ مسلمان ہو سکتے ہیں نہ ہی انسان۔ ملک میں امن و امان کی سنگین ہوتی صورتحال لمحہ فکریہ ہے، طویل عرصے سے بار بار توجہ دلا رہا ہوں کہ سر اٹھاتی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کی ضرورت ہے، دہشت گردی کی واپسی ملک و قوم کے لیے نیک فال نہیں۔
مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پشاور میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ ہمارے شہروں میں پھر سے بارود کی بُو پریشان کن ہے، جانوں کے نذرانے پیش کرکے قائم کیا گیا امن نااہلی کی نذر ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ پاکستان اور اس میں بسنے والوں پر اپنا رحم فرمائے، زخمیوں کو صحت یاب کرے اور شہدا کے خاندانوں کو صبر دے۔
مولانا فضل الرحمان
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پشاور دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، اللہ انکی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو شفاء کاملہ عاجلہ عطا فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت امن وامان برقرار رکھنے میں ناکام ہو گئی ہے، اتنی محنت سے حاصل کیا گیا امن اس نا اہل حکومت کے ہاتھوں پھرسے تباہ ہونے کی طرف جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے معصوم نمازیوں کو نشانہ بنا کر انسانیت پر حملہ کیا، زخمیوں کو علاج و معالجے کی بہتر سہولیات مہیا کی جائیں، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی عملدرآمد نہ ہونا افسوسناک ہے۔
خالد مقبول صدیقی
ایم کیوایم سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے امن کو سبوتاژ کیا جارہا ہے۔
سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مسجدمیں خودکش حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبادت گاہوں کو قتل گاہ بنانے والے حیوانوں سے بھی بدتر ہیں، شہدا کی مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، لواحقین کو صبر اور ہمت کی تلقین کرتاہوں، ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے، پشاور میں ہر سال بڑا سانحہ وقوع پذیر ہوتا ہے، گزشتہ سالوں مساجد، مدارس، سکولزاور چرچ کو نشانہ بنایا گیا۔
چودھری شجاعت، پرویز
پاکستان مسلم لیگ ق کی قیادت چودھری شجاعت حسین، پرویزالٰہی اور مونس الٰہی نے بھی پشاور خود دھماکے کی مذمت کی ہے۔
چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ایسی گھناؤنی حرکت کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لا کر فوری قرار واقعی سزا دی جائے۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا قانون کی بالادستی کی رٹ کو قائم رکھنے کیلئے جلد از جلد ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائے تا کہ دوبارہ کسی کو ایسا کرنے کی جرأت نہ ہو۔