لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے اعلان کے بعد سیاسی محاذ پر متحرک ہو گئی، ترین گروپ کے 10 سے 12 ارکان کے ق لیگ سے خفیہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کے گروپ کے دس سے بارہ ارکان مسلم لیگ ق کی قیادت سے رابطے میں ہیں، صوبے میں وزارت اعلیٰ کی تبدیلی کی صورت میں ترین گروپ کے ارکان نے ق لیگ کو یقین دہانی ساتھ دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے سیاسی تبدیلی کی صورت میں فیصلہ کن کردار کے لئے اپنے کارڈز کھیلنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ترین گروپ کے ارکان پرویزالہی کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔
ق لیگ نے پنجاب میں وزارت اعلیٰ کیلئے علیم خان کا نام مسترد کر دیا
ق لیگ نے پنجاب میں وزارت اعلیٰ کیلئے علیم خان کا نام مسترد کر دیا۔ پنجاب میں ایسی تبدیلی سے بہتر ہے عثمان بزدار کو ہی رہنے دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق سینئر پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ سے ہوئی۔ جس میں پنجاب میں وزیراعلیٰ کی تبدیلی کی صورت میں نئی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ پنجاب مسلم لیگ ق کا میدان سیاست ہے، یہاں کے معاملات میں بطور اتحادی ہماری رائے ضروری ہے۔ علیم خان کو تبدیلی کی صورت میں آگے لانے پر اتحاد اور خود تحریک انصاف کے معاملات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔
فواد، چودھری سرور، پرویز خٹک، اسد عمر بھی پنجاب میں بزدار کی تبدیلی کے حامی
فواد چودھری، چودھری سرور، پرویز خٹک اور اسد عمر بھی پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی تبدیلی کے حامی۔
ذرائع کے مطابق وفاق کے کئی اہم وزراء عثمان بزدار کی تبدیلی کے حامی ہیں۔ وفاق میں اہم سینئر وزراء نے بزدار کو تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا۔ فواد چودھری پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی تبدیلی کے سب سے بڑے حامی ہیں۔ چودھری سرور، پرویز خٹک اور اسد عمر بھی صوبے میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں۔ وزیر اعظم سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔