لاہور: (دنیا نیوز) چودھری سرور نے پارٹی قیادت کو جہانگیر ترین اور علیم خان سے بات چیت کرنے کا مشورہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اختلافات نقصان دہ ہوتے ہیں، کس کو ہٹانا ہے کس کو وزیر اعلیٰ لگانا ہے یہ وزیراعظم کا اختیار ہے، ہارس ٹریڈنگ جمہوریت کیلئے اچھی نہیں۔
گورنر پنجاب چودھری سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بھی ایک خاندان ہے جس کو متحد رکھنا پارٹی قیادت کی ذمہ داری ہے، جب پارٹیوں میں اختلافات پیدا ہو جائے تو یہ نقصان دہ ہوتا ہے، علیم خان اور جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے بہت خدمات ہیں، پارٹی میں اتحاد کیلئے جہانگیر ترین اور علیم خان سے قیادت کو بات کرنا چاہیے، تحریک عدم اعتماد جمع ہو گئی اب جو بھی فیصلہ ہو گا پارلیمان میں ہوگا جو ہر کسی کو قبول کرنا ہے۔
چودھری سرور کا کہنا تھا کہ جب تک عثمان بزدار کو وزیراعظم. پارٹی اور اتحادیوں کا اعتماد حاصل ہے وہ وزیر اعلیٰ رہیں گے، کس کو ہٹانا ہے کس کو وزیر اعلیٰ لگانا ہے یہ وزیراعظم کا اختیار ہے، 172 اراکین کو قومی اسمبلی میں پورا کر نا اپوزیشن کا کام ہے۔