وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کیلئے حکومتی تجویز سامنے آ گئی

Published On 09 March,2022 10:22 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے حکومتی تجویز سامنے آ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائشگاہ پر حکومتی وزراء کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزراء نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر تفصیلی مشاورت اور اس سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وزرا نے جلد قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا تجویز دیدی۔

اجلاس میں تجویز دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد کے دن قومی اسمبلی ایوان میں حکومت کا صرف ایک رکن شریک ہو، ووٹنگ والے دن حکومتی ارکان کو اجلاس میں نہ جانے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عدم اعتماد پر اسد قیصر سے گزارش ہے اسمبلی کا اجلاس جلد بلائیں: فواد چودھری

تجویز کے مطابق آرٹیکل 63 اے کے تحت منحرف حکومتی ارکان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، ووٹنگ والے دن پارلیمنٹ میں آنے والے حکومتی ارکان کیخلاف چیئر مین تحریک انصاف سپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس کے حوالے سے خط بھی تحریر کریں۔

علیم خان اور ترین گروپ کا حکومت سے اتفاق ہو جائیگا: سینیٹر فیصل جاوید 

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ تحریک عدم اعتماد تو ناکام ہی ہونی ہے  اور یہ ممکن ہے اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے لے- تحریک عدم اعتماد کے ڑراپ سین کا وقت آنے ہی والا ہے- ہمارے ایم این ایز کو آفرز کے حوالے سے وزیراعظم کو تمام معلومات ہیں- اپوزیشن کی ناکامی یقینی ہو چکی ہے-  اگلے 48گھنٹوں میں بڑی خبر آجائے گی۔ علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ کا حکومت سے اتفاق ہوجائے گا۔ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے گی۔

عدم اعتماد پر اسد قیصر سے گزارش ہے اسمبلی کا اجلاس جلد بلائیں: فواد چودھری

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ملک کواس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمارے پاس اس وقت 184ممبران کی تعداد موجود ہے، اپوزیشن ہمت اورجرات کا مظاہرہ کرکے پہلے میڈیا میں ہی شو کر دیں، ہم اور میڈیا بھی ان کے ممبران کی تعداد کو دیکھ لیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کل ہمارے رکن قومی اسمبلی نے بتایا مجھے 10 کروڑ تک آفر کی گئی، بیوپاریوں کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن سے الیکٹرول ریفارمز پربات کرنے کی پوری کوشش کی، اب ان سے الیکشن اصلاحات پر کوئی بات نہیں ہو گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگلا الیکشن پی ٹی آئی، ن لیگ کے درمیان ہونا ہے، سندھ کا این ایف سی کا پیسہ ننھے منے مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے لگایا گیا، سپیکرصاحب سے گزارش کررہے ہیں عدم اعتماد کو لمبا کرنے کے بجائے جلد اجلاس بلایا جائے۔ نواز شریف، زرداری کا ایک ہی ماڈل پیسے لگاؤ اور اقتدار میں آ کر لوٹو، یہ ماڈل سابق وزیراعظم اور سابق صدر نے سیاست میں متعارف کرایا۔

فواد چودھری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پہلے بے نظیرسے ڈیزل کے پرمٹ لیے، بیرونی طاقتوں سے مولانا نے ڈائریکٹ پیسے لینا شروع کیے تھے، ندیم افضل چن کو کہا پیپلزپارٹی میں جانے سے بہتر راہول گاندھی کی کانگرس پارٹی جوائن کر لو، کوئی آدمی پیپلزپارٹی کا ٹکٹ لینے کوتیارنہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگی صدر کہتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے یورپی یونین کو برا کہا، کیا یورپی یونین شہبازشریف کی ’’پھوپھی‘‘ لگتی ہیں، شہبازشریف کو خارجہ پالیسی کا پتا ہی نہیں، وکی لیکس کے مطابق یہ تو امریکیوں کوکہتے تھے ڈرون حملے کرتے جاؤ، یہ بے شرم لوگ ہیں۔

حماد اظہر

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے وقار کا کبھی سودا نہیں کرسکتے، ان شااللہ عمران خان مزید مضبوط ہوکر اس سازش سے باہر نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ دور میں اسحاق ڈار عجیب و غریب انداز میں معیشت لیکر چل رہےتھے، ن لیگ نے معیشت کادیوالیہ کیا ہم نے اسے ٹھیک کیا،حماد دنیا میں آج پاکستان کا مقام معاشی ،خارجہ ،سیاسی طورپر پہچاناجارہاہے، عمران خان ایسے لیڈر ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کی آواز اب پوری دنیا میں سنی جاتی ہے،اب آزادخارجہ پالیسی کی بات ہورہی ہے پاکستان کا سرفخر سے بلند ہورہاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوروناکے باوجود ہماری معیشت ساڑھے 5فیصد پر سالانہ معاشی ترقی کررہی ہے، اپوزیشن کو ہضم نہیں ہورہا مشکلات کے باوجود معیشت ساڑھے5فیصد پر ہے، انکوہضم نہیں ہورہاحکومت نے 5روپے بجلی ،پیٹرول اور ڈیزل 10روپے سستاکیا،اپوزیشن نے عالمی سطح پر پاکستان کا تشخص خراب کرنے کی کوشش کی، ہم اپوزیشن کی آخری ہچکی اور آخری شوق بھی پورا کراکر حیران کردینگے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف سیاسی نہیں بلکہ معیشت پر بھی حملہ کیا ہے، اس وقت دنیا بھر میں سیاسی اور معاشی بحران ہے، پٹرول کی قیمت 130ڈالر فی بیرل پر چلی گئی ہیں،ہم طوفان کےاندر بھی اپنی کشتی کو صحیح سمت میں آگے لیکر جارہےہیں۔