کامرہ: (دنیا نیوز) جے 10 سی طیاروں کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے شرکت کی۔
سربراہ پاک فضائیہ نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔ وفاقی وزرا، مسلح افواج کے سربراہان، چینی سفیر بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
خیال رہے جے 10 سی طیارے کا انجن چینی ساخت ہوگا۔ جے ٹین سی میڈیم ویٹ فائٹر کومبیٹ ایئر کرافٹ ہے اور سنگل انجن طیارہ ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر اور جے ٹین سی کا تقابلی جائزہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دونوں طیارے الگ الگ بہترین خصوصیات کے مالک ہیں۔ جے ٹین سی اس وقت ایف 16 بلاک 70 72 کے ہم پلہ ہیں۔ پاکستان کے پاس جو ایف 16 ہیں ان کا تعلق بلاک 52 پلس سے ہیں۔
جے ٹین سی کے نام میں شاید ایف کا اضافہ کیا جائے کیونکہ پاکستان کے بیشتر طیاروں میں ایف آتا ہے۔ یہ 4.5 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے۔ یہ چین کی ایئر فورس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس کا انجن چینی ساختہ ہے جس میں ڈبلیو ایس ٹین بی یا ڈبلیو ایس ٹین سی نصب ہو گا۔ اس کے ریڈار میں 1400ٹی آر ایم ہیں جبکہ رفال کے ریڈار آر بی ای ٹو میں یہ 1200 ہیں۔ اس میں فضا سے فضا، فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
جے 10 پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس چین کا حصہ 2004 میں بنا تھا اس کا نام جے ٹین اے تھا۔ جے ٹین کے مختلف ویریئنٹ ہیں جن میں جے 10 اے ، جے ٹین بی اور جے ٹین سی شامل ہیں۔ جے ٹین کو ویگرس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔ پاکستان کو ملنے والے طیاروں میں اے ای ایس اے ریڈار نصب ہوں گے۔