حافظ آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے لوگوں کے ضمیر خریدنے کی کوششیں جاری ہیں،میرا شکار کرنے نکلے 3 چوہے خود شکار ہوجائیں گے، چوری کے پیسے سے خرید و فروخت ہو تو اسے روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے، کرپٹ افراد کے خلاف آواز اٹھانا عدلیہ اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، سیاست میں اس لیے نہیں آیا کہ ٹماٹر اور آلو کی قیمت کیا ہے؟ کرپٹ افراد کے خلاف آواز بلند کرنا اجتماعی فریضہ، 25 سال سے تبلیغ کررہا ہوں کہ ہم نے اچھائی کے ساتھ چلنا ہے، کبھی کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ ہی قوم کو جھکنے دوں گا۔
حافظ آباد میں تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک بڑے مقصد کے لیے بنا ہے، نظریے کے بغیر کوئی بھی قوم نہیں بنتی، نظریے سے ہٹنے والی قوم تباہ ہو جاتی ہے، ہم نے ایک عظیم قوم بننا تھا مگر نہیں بن پائے، قوم کھڑی نہیں ہوگی تو کرپشن بڑھتی جائے گی، پاکستان ایک بڑے مقصد کے لئے بنا ہے، مدینہ کی ریاست میں لوگ اچھائی کے ساتھ برائی کے خلاف تھے۔
عمران خان نے کہا کہ حافظ آباد والوں کو شاندار جلسے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، لگتا ہے ایسا ہےکہ حافظ آباد میں ایک سال کے دوران وہ کام ہو رہےہیں جو 70 سال میں نہیں ہوئے، تحریک انصاف نے 5 سالوں میں جو کام کیے وہ 70 سالوں میں نہیں ہوئے، ملکی تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سب سے پہلے تعلیم پر کام کیا، ہم نے 26 لاکھ اسکالر شپ دیئے، جب قوم ظلم اور کرپشن کے خلاف کھڑی نہیں ہوگی تو یہ بڑھ جائے گی، پاکستان میں امیر اور غریب کے لیے یکساں نصاب کرلیا ہے، پہلی بار انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دو یونیورسٹیاں بنا رہےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیڈر کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکتا، ہماری بدقسمتی دیکھیں کہ ہمارا وزیراعظم امریکی صدر سے ملتا ہے تو ہاتھ میں پرچی ہوتی ہے، امریکی صدر سے ملتے ہوئے ہمارے وزیراعظم کی کانپیں ٹانگ رہیں تھیں، یورپی یونین کے سفیر نے خط لکھ کر کہاکہ روس کےخلاف بیان دیں، میں نے یورپی یونین کے سفیر کو کہا کہ بھارت کو بھی خط لکھا ہے۔
عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ فضل الرحمان کہتا ہے کہ عمران خان نے بڑا ظلم کر دیا، جو لوگ ان کے جوتے پالش کرتے ہیں وہ ان کو حقارت سے دیکھتے ہیں، ماضی کے حکمران انگریزوں کے سامنے ٹائی اور سوٹ میں پیش ہوتے تھے، پاکستان میں گزشتہ 10سالوں کے دوران 400 سے زائد ڈرون حملے ہوئے، آصف زرداری اور نوازشریف نے ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی، 20 سے زائد سفیروں نے مجھے کہا کہ ڈرون حملوں کی مخالفت کیوں کر رہے ہو، میں نے جواب دیا تم لوگوں نے لندن میں ایک دہشت گرد بٹھایا ہوا ہے، دہشت گرد نے کراچی کے لوگوں کا قتل کیا، کہتے ہیں اس کو پاکستان کے حوالے کریں تو کہا عدالت میں ثبوت پیش کریں، برطانیہ سے کہا کیا ہم اس دہشت گرد پر لندن میں ڈرون حملہ کرکے ماردیں؟۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں ہرملک سے اچھے تعلقات رکھنے چاہییں، امریکا ایک بڑا پاورفل ملک ہے، ہمارے پاکستانی وہاں ہیں، چائنہ نے بہت کم وقت میں پاکستان کو جہاز فراہم کیے، روس کے صدر نے ہم کو عزت دی، 3 گارڈآف آنر پیش کیے، صدر ٹرمپ نے مجھے عزت دی کیونکہ اس کو پتہ تھا میں دونمبر نہیں، پاکستان میں 15سال بعد اسلامی ممالک کی کانفرنس ہو رہی ہے، دنیا سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں مگر پاکستان کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب عوام کو سستا گھر دینے کے لیے بینکوں نے قرض دینا شروع کردیا ہے، گھر کا کرایہ دینے والے اب بینک کو قرض کی رقم دے کر اپنا گھر حاصل کریں گے، دو کروڑ خاندانوں کو احساس راشن کارڈ پر سبسڈی ملے گی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے اور بجلی کی قیمت 5 روپے کم کردی، پاکستان میں سب سے سستا پٹرول 150 روپے فی لیٹر ہے، ٹیکس کا پیسہ ملتا رہےگا قوم پر خرچ کرتے رہیں گے، کورونا کے باعث دنیا کی معیشت ٹھپ ہوگئی، سب کو کہا اگر لاک ڈاؤن لگایا تو مزدور کا کیا بنے گا، سندھ حکومت نے میری بات نہیں مانی اور لاک ڈاؤن لگا دیا، احتساب کے ڈر سے سارے چور اکٹھے ہو رہے ہیں، پاکستان نے کورونا کے دوران بہتر اقدامات کیے، دنیا نے تعریف کی، ہم نا اہل ہوتے تو دنیا ہماری پالیسی کی تعریف نا کرتی، میرا ایمان ہے پاکستان ایک عظیم ملک بننے جا رہا ہے۔