لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں سبکی کا سامنا کرنا پڑ گیا، دونوں پارٹیاں مطلوبہ تعداد پوری کرنے میں ناکام ہو گئیں۔
پنجاب میں تبدیلی کی خواہش مند پی ڈی ایم کو مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں دعوؤں کے برعکس اپنے ارکان کے نمبرز پورے کرنے میں سبکی کا سامنا پڑ گیا، دونوں جماعتوں کی جانب سے بھرپور طاقت کے باوجود اجلاس میں 150 سے کم ارکان پنجاب اسمبلی نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے تقریباً 145 سے زائد جبکہ پیپلز پارٹی کے صرف 2 ارکان اسمبلی نے شرکت کی، پیپلز پارٹی کی طرف سے سید حسن مرتضیٰ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی شریک ہوئے۔
دونوں جماعتوں کے قائدین نے ارکان اسمبلی کو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی سختی سے تاکید کی تھی اس کے باوجود پیپلز پارٹی کے 5 ارکان اجلاس سے غیر حاضر رہے، کم تعداد دیکھ کر مسلم لیگ ن کی قیادت مایوسی کا شکار نظر آئی۔
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 167 جبکہ پیپلز پارٹی کی تعداد 7 ہے، اس کے علاوہ اپوزیشن اتحاد کو 4 آزاد ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے، جس کے بعد اپوزیشن اتحاد کی کل تعداد 178 ارکان اسمبلی پر مشتمل ہے۔