اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تمام کارروائی میں سپیکرقومی اسمبلی بطور پریذائیڈنگ افسر انجام دیتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے فلور کراسنگ کے حوالے سے اہم وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی کارروائی آرٹیکل 95 کے تحت ہوتی ہے، وزیراعظم کے انتخاب اور عدم اعتماد سے متعلق الیکشن کمیشن کا کوئی تعلق نہیں، عدم اعتماد کی تمام کارروائی سپیکرقومی اسمبلی بطور پریذائیڈنگ افسر انجام دیتے ہیں۔
جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ارکان کے انحراف سے متعلق آرٹیکل 63 اے میں طریقہ کار دیا گیا ہے، پارٹی سربراہ متعلقہ ممبر کے انحراف سے متعلق ڈیکلیریشن کرے گا، ہمارا کردار سپیکر کی جانب سے ڈیکلیریشن کی موصولی کے بعد شروع ہو گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اگر الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کے انتخاب کے انعقاد اور عدم اعتماد سے متعلق ضروری قانونی کے ذریعے بااختیار بنایا جائے تو فریضہ سرانجام دے سکتے ہیں، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن اپنی ذمے داریوں سے آگاہ ہے، الیکشن کمیشن احسن طریقے سے اپنی ذمے داریاں نبھا رہا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن کا کام قومی و صوبائی اسمبلیوں، لوکل گورنمنٹ انتخابات منعقد کرانا ہے، صدر پاکستان کے الیکشن کا انعقاد بھی الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے، اعلیٰ حکومتی عہدیداران کی طرف سے الیکشن کمیشن پرتنقید کے بعد یہ وضاحت ضروری تھی۔