لاہور:(لیاقت انصاری سے ) حکومتی ٹیم اور مسلم لیگ ق کے درمیان مذاکرات میں مسلم لیگ قائد اعظم کے قائدین نے حکومتی ٹیم کے سامنے اپنا نقطہ نظر دو ٹوک رکھ دیا ہے۔
بطور اتحادی ہمارے ساتھ کیاطے کرنا چاہتےہیں ،فیصلے اعلانیہ سامنے لائے جائیں ، پنجاب کی وزارت اعلی کے حوالے سےتحریک انصاف کا کیا فیصلہ ہے ،دوٹوک بتایاجائے
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کی چودھری پرویزالٰہی، مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پنجاب میں تبدیلی کے حوالے سے مسلم لیگ ق نے اپنا واضح موقف حکومتی ٹیم کے سامنے رکھ دیا اور کہا ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے حوالے سے مبہم یقین دہانی نہیں، واضح اعلان چاہیے۔
حکومتی ٹیم نے وزیراعظم سے پوچھ کر حتمی طور پر ق لیگ کی قیادت کو فیصلے سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومتی ٹیم کے سامنے مسلم لیگ ق نے موقف اختیار کیا کہ بطور اتحادی پہلے دن جو معاہدہ ہوا اس کو پورا نہیں کیا گیا، دو وزارتیں مرکز میں طے ہوئیں، دوسری وزارت سوا تین سال بعد دی گئی، فیصلہ سازی کے کس عمل میں بطوراتحادی شریک کیا، یہ بھی بتایا جائے، حکومت پر جب بھی مشکل پڑی ہم نے ساتھ دیا، ہم حکومت کے اتحادی ہیں مگر حکومت اپوزیشن جیسا سلوک کیوں کرتی ہے۔
ق لیگ کی قیادت نے یہ بھی سوال اٹھایا ہے کہ مشکل یا بحران کے علاوہ کب حکومت نے اتحادیوں سے رابطہ کیا، اس لئے حکومت بتائے کہ آئندہ تعلقات کن اصولوں پر استوار کرنا چاہتی ہے اس کا اعلان واضح طور پر کیا جائے۔