لاہور:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر نمبر گیم کی صورتحال دلچسپ ہوگئی، مسلم لیگ ق کی حکومت اور بی اے پی کی اپوزیشن کی حمایت کے بعد پارٹی پوزیشن اہم ہوگئی، اب فیصلہ کن کردار حکومتی جماعت تحریک انصاف کے منحرف ارکان پر آگیا۔
حکومت اپنی اہم اتحادی مسلم لیگ ق کو ساتھ رکھنے میں کامیاب ہوگئی، دوسری اتحادی بلوچستان عوامی پارٹی نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا، اب حکومتی اتحاد کو 174 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
پی ٹی آئی ارکان کی تعداد 155، ایم کیو ایم 7، مسلم لیگ ق 5 ، جی ڈی اے 3، عوامی مسلم لیگ کا ایک رکن، 2 آزاد ارکان اور بی اے پی کا ایک رکن اب بھی تحریک انصاف کا ساتھ دے رہا ہے۔
ادھر اپوزیشن کو شاہ زین بگٹی اور بی اے پی کی حمایت کے بعد 167 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی، مسلم لیگ ن 84، پیپلز پارٹی 56، ایم ایم اے 15، بی این پی 4، اے این پی 1، جمہوری وطن پارٹی 1 اور بی اے پی کے 4 ارکان کی حمایت حاصل ہے، 2 آزاد ارکان بھی حزب اختلاف کے ساتھ ہیں۔
لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال میں اب سب سے اہم کردار تحریک انصاف کے منحرک ارکان کا ہوگیا جبکہ باغی ایم این اے راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ ان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اپنے ضمیر کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔