اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں۔وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے۔ آئین اور قانون کا راستہ اختیار کیا جائیگا پارلیمان کے اندر حق لیا جائیگا۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سمیت اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے آج پھر ایوان میں پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں، آج ایوان میں تحریک عدم اعتماد پر بحث ہونا تھی، اپوزیشن نے آج ووٹنگ کے لیے سپیکر کو درخواست بھی دی تھی، سوالات کرنے والے تمام ارکان نے ووٹنگ کامطالبہ کیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر نے جب دیکھا کہ کوئی ممبر سوال کرنے پر تیار نہیں تو وہ بھاگ گئے، میں اور بلاول سپیکر ڈائس پر بھی گئے، آج بھی قانون کی پاسداری نہیں کی گئی، ہم نے فیصلہ کیا تھا آج کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کریں گے، عدلیہ بھی دیکھ رہی ہے، پورا ملک پریشان ہے، متحدہ اپوزیشن کے آج 172ارکان ایوان میں موجود تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک آگے لیکر جائیں گے۔ عدم اعتماد کو کامیاب کرنے کیلئے جو نمبر درکار ہے وہ آج ہمارے پاس تھے۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کے پاس اس کے بعد کیا جواز رہ جاتا ہے، سابق وزیراعظم نوازشریف پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں، عمران نیازی اس گھٹیا لیول پرنہیں جانا چاہتے جہاں تم جا چکے، تمہیں فارن فنڈنگ کرنے والے بھارتی،اسرائیلی بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانا بہت آسان اور ثابت کرنا بہت مشکل ہے، آپ نے فنڈز لیے اور سٹیٹ بینک سمیت باقی اداروں سے بھی چھپایا، پوری قوم کے سامنے آج متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہے۔ بدبانی تمہارا تکیہ کلام ہے، ایک خاتون نے اربوں کی کرپشن کرکے پیسے دبئی بھجوائے، عمران نیازی کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، باتیں امر بالمعروف اور ریاست مدینہ کی کرتے ہو، گیس، چینی،گندم میں اربوں روپے کے گھپلے کیے گئے۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ قرآن کریم میں ہے شیطان کے وسوسوں سے بچنا چاہیے، آج قوم کے سامنے متحدہ اپوزیشن کامیاب ہوچکی ہم جیت چکے ہیں، کہا تھا خط کو پارلیمان میں لائیں، مریم اورنگزیب نے مجھے آج حکومت کی طرف سے دعوت کے بارے میں پانچ بجے پیغام دیا، یہ خط جھوٹا اورفراڈ ہے، اس طرح کے میمو تو دن رات آتے رہتے ہیں، قوم کے سامنے ثبوت لائے جائیں۔
بلاول بھٹو زرداری
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کے پاس بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں، اب این آراوکے لیے بھی بہت دیرہوچکی ہے۔ عمران خان کُرسی بچانے کے لیے ہرکسی کے پاؤں پکڑ رہا ہے، اب کوئی سیف راستہ، فیس سیونگ، بیک ڈور راستہ بھی نہیں رہا، وزیراعظم عزت کے ساتھ استعفیٰ دیں۔ جمہوری طریقہ اپنا کراپنے عہدے سے ہٹ جائے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے آج اسمبلی میں 175 ارکان پیش کیے، عمران خان کب تک بھاگے گا، تمام ادارے اپنے دائرے میں رہ کرکام کرتے ہیں توجمہوریت کی جیت ہے۔
مولانا اسعد محمود
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا اسعد محمود نے کہا کہ مختلف ذرائع سے اسلام آباد میں ایک لاکھ لوگوں کوجمع کرانے کی خبریں چلائی جارہی ہے۔ ہم کسی بدمزگی کی طرف نہیں جانا چاہتے، اگر آپ یہی راستہ اپنائیں گے تو یہی راستہ ہم بھی اپنائیں گے، دوٹوک اعلان کرتے ہیں اپنے ممبران کو تحفظ کریں گے، شہبازشریف کو وزیراعظم کی کُرسی پربٹھائیں گے، ان کواپنے ہٹنے کی نہیں شہبازشریف کے کرسی پربیٹھنے کی تکلیف ہوگی، ہم اسے یہ تکلیف پہنچائیں گے۔
سردار اختر مینگل
بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج اسمبلی کا ماحول سب نے دیکھا، متحدہ اپوزیشن نے اپنی اکثریت ثابت کردی، کپتان روزاول سے بھاگا ہوا ہے۔ ایوان کوایک مزاحیہ تھیٹربنادیا گیا ہے، آپ کوموقع دیا گیا ہے اکثریت ثابت کریں، سیاست تو دور کی بات اگر اخلاقیات ہوتی تو پہلے دن استعفی دے دیتے۔
آصف زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ خط بھی جعلی ہے اور مینڈیٹ بھی جعلی ہے۔
سابق صدر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو ان کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری بھی ہمراہ تھیں۔
اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، کہا جارہا ہے کہ اس اجلاس میں خط کا جائزہ لیا جائے گا، جس پر جواب دیتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ خط کا جائزہ لیں یا نہ لیں، یہ خط بھی جعلی، یہ بھی جعلی، ان کا مینڈیٹ بھی جعلی ہے۔
اجلاس کے بعد آصف زرداری نے کہا کہ انشاء اللہ آصفہ بھٹو آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گی، عمران خان کچھ بھی کرنا چاہے کچھ نہیں کرسکتا۔ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی۔
صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا آپ عمران خان کو این آراو دیںگے، اس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں عمران خان پرشفقت نہیں کرونگا، عمران خان اب کچھ بھی نہیں کرسکتا۔