اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور الیکشن کمیشن نے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے خط کا جواب دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ملک میں نئے انتخابات اکتوبر 2022 سے قبل ناممکن قرار دیتے ہوئے صدر مملکت سے چار ماہ کا اضافی وقت مانگ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو دیئے گئے خط کے جواب میں نگران وزیراعظم کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے 4 نام اسد قیصر کو ارسال کر دیئے گئے ہیں۔
اس فہرست میں اسد عمر، پرویز خٹک، شفقت محمود اور شیریں مزاری شامل ہیں۔
ادھر الیکشن کمیشن نے صدر کو خط کا جواب دے دیا جس میں کہا گیا کہ صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے لئے 4 ماہ درکار ہیں۔
الیکشن کمیشن کے جواب کے مطابق اکتوبر میں ہی الیکشن کا انعقاد ممکن ہے، حلقہ بندیاں الیکشن کے انعقاد کے لئے کلیدی ہیں، بارہا الیکشن کمیشن کے خطوط کے باوجود مردم شماری کی حتمی اشاعت بر وقت نہ کی گئی، حکومت کی اس تاخیر کو الیکشن کمیشن کے ذمہ نہیں ڈالا جا سکتا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اپنے مؤقف پرنظرثانی کرنی چاہئے،90 دن سے زیادہ الیکشن کو آگے لےجانے کی کوشش آئین کی سنگین خلاف ورزی ہو گی، ملکی معیشت سات ماہ کی سیاسی افراتفری برداشت ہی نہیں کر سکتی، پاکستان کو سری لنکا نہیں بننے دے سکتے، جلد از جلد سیاسی استحکام کیلئے الیکشن نوے دن کے اندر لازم ہیں۔