اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام سٹاپ لسٹ میں ڈالنے کا ایف آئی اے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے کل جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہزاد اکبر اور شہباز گل کی درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ عدالت نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام سٹاپ لسٹ میں ڈالنے کا ایف آئی اے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کرلیا۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایشو یہ ہے کہ عجیب حالات میں مجھ سمیت پانچ افراد کے نام پی این آئی ایل میں شامل کیے گئے۔ وکیل شہباز گل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل کے واچ لسٹ، بلیک لسٹ، سٹاپ لسٹ سمیت چار نام ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بلیک لسٹ کو تو یہ عدالت غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے سے پوچھا جائے کہ درخواست کس نے کی؟۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی مجاز افسران مقرر کریں جو وضاحت کریں کہ کس کے کہنے پر نام واچ لسٹ شامل کیے گئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دی۔