اسلام آباد(علیم ملک سے) سیاسی عدم استحکام کے باعث بجلی کی پیداوار کے لیے ایندھن نہ خریدا جاسکا، ایل این جی کی عدم خریداری اور ہائیڈل پیداوار کم ہونے سے بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار300 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔ شارٹفال کے باعث ملک میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
وزارت توانائی کے پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق ایل این جی کی خریداری کے لیے مطلوبہ رقم جاری نہیں ہوسکی ہے جس سے بجلی کی پیداوار میں کمی ہوگئی ہے، اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 16 ہزار 200 میگاواٹ جبکہ طلب 21 ہزار 500 میگاواٹ تک ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پن بجلی ذرائع سے 1200 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ گزشتہ سال ان دنوں میں پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 3 ہزار میگاواٹ تک تھی، اس وقت سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 3 ہزار میگاواٹ اور نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 12 ہزار میگاواٹ تک ہے۔ ذرائع کے مطابق ایل این جی کی درآمد کے لیے ای سی سی نے 25 ارب روپے کی منظوری دی تھی مگر مقررہ فنڈزجاری نہ ہوسکے، جس سے ایل این جی کی خریداری کے لیے ایل سی نہ کھل سکی۔
آئیسکو ذرائع کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی اور دیگر قریبی شہروں کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی آئیسکو کا شارٹ فال 200 سے 250 میگاواٹ ہے، جس کے باعث مختلف دورانئے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ ترجمان آئیسکو کے مطابق کمپنی کو مقررہ کوٹے کے مطابق بجلی فراہمی کی صورت میں لوڈمینجمنٹ ختم کر دی جائے گی اور بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے گی۔