پشاور:(دنیا نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ، جیل میں بھی ڈالا جاسکتا ہے، عالمی طاقتیں عمران خان کی جان لینے کی کوشش کرسکتی ہیں، نوازشریف سعودی عرب سے پاک صاف ہو کر آرہے ہیں، اب ہم کہتے ہیں امپورٹڈ حکومت ہے، الیکشن کراؤ۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ شہباز شریف پر جس دن فرد جرم عائد ہونا تھا اسی دن حلف اٹھایا، عمرے کیلئے جارہا ہوں، لاہور جلسے میں شمولیت نہیں کر پاؤں گا، انٹرنیشنل پلان ہے چوروں کو اوپرلانا ہے، عمران خان گردن اٹھا کر چلتا تھا، منحرف ارکان کس منہ سے سیاست کریںگے، انٹرنیشل طاقتیں عمران خان کو مروانا چاہتی ہیں، قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی طاقتیں عمران خان کی جان بھی لے سکتی ہیں، عمران خان کی جان کو سخت خطرہ ہے ، اب ملک میں ڈالروں کی بارش ہوگی، ہمارے ساتھ وزارتوں کے مزے لوٹنے والوں نے ہمارا ساتھ چھوڑ دیا ہے، جو ایک دوسرے کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے تھے اب ایک ہوگئے ہیں، فرد جرم لگنے والے دن انہوں نے فائلیں اٹھائی اور قلمدان سنبھال لی، 16 کو کراچی میں لوگوں کا سمندر ہوگا، اب ہمارے ملک میں سب منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے ، قوم کو اب فیصلہ کرنا پڑے گا، لوگ اپنے پاسپورٹ پھاڑ رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فوج کےخلاف کوئی نعرہ نہیں لگنا چاہیے، گالیاں دینے والےفوج سے صلح کرسکتے ہیں تو ہمیں بھی ان سے غلط فہمیاں دور کرنی چاہئیں، لاہور کے جلسے میں شرکت نہیں کرسکوں گا کیونکہ 3 روز کیلئے عمرے پر جا رہا ہوں، کراچی میں عوام کا سمندر ہوگا، عارضی بھان متی کا کنبہ گینگ آف 4 جب ٹی وی پر آتا ہے تو لوگ چینل بدل دیتے ہیں، اس ملک میں یقیناً ڈالروں کی برسات ہوگی، آئی ایم ایف کی آسانیاں ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقتوں نے ہماری آزاد خارجہ پالیسی اور خودمختاری کا مول لگانے کیلئے کرائے کے ٹٹو لیکرآئی، آج جلسے کیلئے عمران خان کی خصوصی دعوت پر پشاور آیا ہوں، چوروں کو اوپر لانا انٹرنیشنل پلان ہے، نعرہ بدل گیا، وہ کہتے تھے سلیکٹڈ حکومت ہے الیکشن کراؤ، اب ہم کہتے ہیں امپورٹڈ حکومت ہے الیکشن کراؤ، باچہ خان، شورش کشمیری کیساتھ تعلقات تھے، اسفند یار کس گاجر مولی کا نام ہے اسےنہیں جانتا، حکومت کو گرانے کے لئے اپوزیشن منگوائی ہے اور سب چھوڑ کر چلے گئے، عمران خان امپورٹڈ حکومت کیساتھ نہیں بیٹھنا چاہتا تو میں بھی نہیں بیٹھنا چاہتا۔