وزیراعظم کو ہٹا کر کٹھ پتلی کو لایا گیا، عمران نے بائیڈن انتظامیہ سے وضاحت مانگ لی

Published On 02 May,2022 05:54 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بائیڈن انتظامیہ سے وضاحت مانگ لی اور سوال کیا کہ منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر کٹھ پتلی کو لایا گیا، اس اقدام سے واشنگٹن مخالف جذبات کو تقویت نہیں ملی؟ سابق وزیراعظم نے بیانیے کے حق میں امریکی تجزیہ کار کی ویڈیو بھی شیئر کر دی اور اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پی ٹی آئی حکومت بیرونی سازش کے ذریعے ہٹائی گئی، چاہتے ہیں مراسلے پر کمیشن بنا کر اوپن سماعت کی جائے، ہم پر مقدمات بنانے والوں پر غداری کے کیسز چلنے چاہئیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ میں نے مراسلہ پاکستانی قوم، چیف جسٹس، اسپیکر، صدر اور نیشنل سکیورٹی کونسل کے سامنے رکھا، میں نے سب کو بتایا کہ پاکستانی حکومت اور جمہوریت کیخلاف باہر سے سازش کی گئی، میں نے بتایا کہ اس سازش میں ہمارے میر جعفر میر صادق ملوث ہیں، میری بات کو کسی نے نہیں مانا، بڑے صحافیوں نے بھی اس مراسلے کو نہیں مانا، موجودہ وزیر اعظم اور اپوزیشن نے بھی اس مراسلہ کو نہیں مانا، دوسری نیشنل سکیورٹی کونسل میں سب نے اسکو تسلیم کرلیا۔

امریکی دفاعی تھنک نے بھی آج کی ویڈیو میں اس سازش کو تسلیم کرلیا، امریکی تھنک ٹینک نے مان لیا کہ پاکستانی وزیر اعظم نے روس اور یوکرین کی جنگ میں غیر جانبدار آزاد خارجہ پالیسی اختیار کی، پاکستانی وزیر اعظم چینی اور روس سے معاشی تعلقات بڑھانے کی کوشش کررہا تھا، وزیر اعظم روس سے تجارت کی بات کر رہا تھا، روس سے گندم بھی 30 فیصد کم نرخ پر ملنی تھی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی تھنک ٹینک کے مطابق نیا وزیر اعظم اس لیے لایا گیا کہ وہ امریکہ کی بات مان کر امریکہ مفاد پر اپنا مفاد قربان کرے گا، نیا وزیر اعظم روس سے تجارت بھی نہیں کرے گا، چین سے بھی دور ہوگا اور روس یوکرین معاملے پر نیوٹرل بھی نہیں رہے گا، چالیس ارب کرپشن کیسز کے باوجود سازش اور ایجنڈا کے تحت انکو اقتدار پر بٹھایا گیا ہے، اس خاندان کے 40 ارب کرپشن کیسز نیب اور ایف آئی اے میں ہیں جن پر انکو سزا بھی ہوچکی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے 80 ہزار لوگ مارے گئے اور 400 ڈرون حملے بھی ہوئے، ہم دوبارہ اس طرف نہیں جا رہے تھے تو رجیم تبدیل کردی گئی، میں نے چیف جسٹس اور صدر کو اس پر خط لکھا، اس سازش کی تحقیقات ہونی چاہیے، اگر تحقیقات نہ کی گئی تو کوئی وزیر اعظم آئندہ اپنے ملک کے مفاد کی حفاظت نہیں کرے گا بلکہ انکو قربان کرے گا، میں پورے یقین سے کہتا ہوں کہ تحقیقات ہوئی تو پتا چل جائے گا کہ کس کس نے غداری کی۔

ان کا کہنا تھا کہ مافیا کی حکومت نے ہم پر توہین مذہب کے کیسز بنائے، اس پر انکو شرم آنی چاہیے، اصل میں ان لوگوں پر غداری کے کیسز بننے چاہئیں، سب پاکستانیوں نے چاند رات کو جھنڈے پکڑ کر اندر اور باہر سب کو پیغام دینا ہے۔

عمران خان نے جوبائیڈن انتظامیہ سے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی پر وضاحت مانگ لی

ادھر عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ سےمیرا سوال ہے کہ: 22 کروڑ لوگوں کے دیس میں ایک منتخب جمہوری وزیراعظم کو ہٹانے اور ایک کٹھ پتلی کو لانے کیلئے حکومت کی تبدیلی کی ایک سازش کا حصہ بن کر کیا خیال ہے کہ آپ نے پاکستان میں امریکہ کیخلاف نفرت میں کمی کی ہے یا اضافہ کیا ہے؟۔

انہوں نے امریکی دفاعی تجزیہ کار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ تبدیلی اقتدارکی امریکی سازش کے بارے میں کوئی شک تھا بھی تو اس ویڈیو کے بعد باقی نہیں رہنا چاہئے کہ ایک منتخب جمہوری وزیراعظم، اسکی حکومت کو کیوں ہٹایا گیا، امریکہ ایک ایسی تابعدار کٹھ پتلی کو پاکستان وزیراعظم دیکھناچاہتا ہے جو یورپی جنگ میں پاکستان کوغیر جانبدار رہنے کی اجازت نہ دے۔

ایک اور ٹوئٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین کا لکھنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی کی اس امریکی سازش، جو واشنگٹن میں ہمارے سفیر کے امریکی محکمۂ خارجہ کے افسر ”Lu“ کی دھمکیوں پر مشتمل خفیہ مراسلے سے یکسر واضح تھی، کی تصدیق کے بعد یقیناً چیف جسٹس آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ اس سازش میں کار فرما عناصر کی نشاندہی کیلئے کمیشن بنائیں اور کھلی سماعت کا اہتمام کریں!۔

سابق وزیراعظم نے لکھا کہ وہ جوامریکی مطالبات کےسامنے سرِ تسلم خم کرے، جو روس سے معاہدوں سے باز رہے اور چین کیساتھ ہمارے سٹریٹجیک اشتراک میں کمی لائے، اگر ایک وزیراعظم پاکستان کی خود مختاری، آزاد خارجہ پالیسی پر اصرار کرتا ہے تو اسے ہٹایا جائیگا اور اسکی جگہ شہباز شریف جیسے ایک غلام مجرم کو وزراتِ عظمیٰ پر بٹھایا جائے گا۔

عمران خان کا قوم کے نام مراسلہ، لانگ مارچ کو  غلامی نامنظور مارچ   کا نام دیدیا

 چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے قوم کے نام کھلا مراسلہ جاری کر دیا، کہتے ہیں امریکی نمائندے نے تمام سفارتی آداب بالائے طاق رکھتے ہوئے ہماری سیاست میں کھلی مداخلت کی، عمران خان نے لانگ مارچ کو" غلامی نامنظور مارچ "کا نام بھی دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ان ایکشن آ گئے، قوم کے نام کھلا مراسلہ جاری کر دیا، اسلام آباد کی جانب مارچ کو" غلامی نامنظور مارچ" کا نام دیا، کہا وہ جلد حتمی تاریخ کا اعلان کریں گے، قوم تیار رہے۔

قوم کے نام مراسلے میں عمران خان نے مزید لکھا کہ سات مارچ کو امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر کی جانب سے دفترِ خارجہ کو ایک خفیہ مراسلہ موصول ہوا، جب اس خفیہ مراسلے کے مندرجات اُن کے سامنے رکھے گئے تو وہ امریکی نمائندے کی پاکستان کی سیاست میں کھلی مداخلت پر حیران رہ گئے۔

ایک طرف اُن کی حکومت کو خفیہ مراسلہ ملا تو دوسری طرف تحریک عدم اعتماد آ گئی، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس، سول و عسکری قیادت پر مشتمل ”قومی سلامتی کمیٹی“ نے مراسلے کی تصدیق کی۔ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے باوجود اُن کی حکومت کا تختہ اُلٹ دیا گیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے مزید لکھا کہ عدالتوں سے ضمانتوں پر رہا گروہ کو 40 ارب روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث کرائم منسٹر کی سربراہی میں اقتدار سونپ دیا گیا۔ اب حقیقی آزادی کیلئے پر امن سیاسی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے،دارالحکومت اسلام آباد کی جانب پُرامن فیصلہ کن ”غلامی نامنظور مارچ“ کیاجائے گا۔

تحریک انصاف لانگ مارچ کیلئے متحرک، 20 لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لے جانے کا ہدف

 پی ٹی آئی لانگ مارچ کیلئے متحرک ہو گئی ، کارکنوں کی رجسٹریشن کا آغاز کر دیا گیا، تحریک انصاف نے بیس لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ کارکن آج رات کو پرچم لے کر نکلیں اور لانگ مارچ کی ابتدا کریں جبکہ شفقت محمود نے کہا ہے کہ آج لاہور کے لبرٹی چوک میں عمران خان کی ہدایت پر احتجاج ہوگا۔ دوسری طرف پی ٹی آئی نے عید الفطرکے فوری بعد پنجاب میں عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غلامی نامنظور مارچ کے لئے تحریک انصاف پنجاب نے آرگنائزنگ کمیٹی بنا دی۔ شفقت محمود کنونئیر اورراجہ یاسر ہمایوں کو ڈپٹی کنونئیر مقرر کر دیا گیا۔

چیئرمین عمران خان نے عید الفطر کے فوری بعد پنجاب میں جلسوں کا اعلان کیا ہے، 6مئی کو میانوالی، 10مئی کو جہلم ، 12 مئی کو اٹک، 14مئی کو سیالکوٹ، 15 مئی کو فیصل آباد اور 19 مئی کو چکوال میں جلسہ عام ہو گا۔
 

Advertisement