اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کی پچیس سال پرانے چار ریفرنسز میں بریت کے خلاف اپیلوں پر نیب نے دلائل کے لیے پھر مہلت مانگ لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی نیب نے ایس جی ایس، کوٹیکنا، اے آر وائی گولڈ اور ارسس ٹریکٹرز ریفرنس میں آصف زرداری کی بریت کو چیلنج کر رکھا ہے۔
نیب نے گزشتہ سماعت پر عدالت کی جانب سے آخری مہلت ملنے کے باوجود آج پھر التوا کی درخواست کر دی نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نیب اپیلوں میں ایک ایشو یہ ہے کہ دو اپیلوں میں پراسیکیوٹرز ہی دستیاب نہیں، ایک پراسیکیوٹر سروس میں نہیں رہے اور دوسرے پراسیکیوٹر کا ٹرانسفر ہو گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ نے 15 نومبر 2021ڑ کا آرڈر دیکھا ہے؟ عدالت نے کیا کہا تھا؟
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج پیش ہو کر التوا کی درخواست کرنے کا کہا گیا ہے، عدالت نے سوال کیا کہ کیا نیب ان اپیلوں کی پیروی میں دلچسپی نہیں رکھتے؟
نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ایسی بات نہیں، اپیلوں پر پیروی چاہتے ہیں
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب نے فیصلہ پڑھا ہے؟ اگر وہ پڑھتے تو شاید اپیلیں ہی نہ دائر کرتے۔ آخری موقع دیا جا رہا ہے، ورنہ یہ تصور کیا جائے گا کہ آپ اپیلیں چلانے میں سنجیدہ نہیں۔
عدالت نے آصف زرداری کے خلاف نیب ریفرنس سے بریت کے خلاف اپیلوں پر سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔