اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے معاہدے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ کسی قسم کی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے عمران خان نے لکھا کہ ہم اسلام آباد کی جانب بڑھ رہے ہیں، حکومت کے ساتھ کسی قسم کی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، الیکشن کی تاریخ اور اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلان تک اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔
اپنے ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم نے لکھا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام لوگوں سے کہتا ہوں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوں۔
Rumours & delib disinfo that a deal has been done. Absolutely not! We are moving towards Islamabad & no question of any deal. We will remain in Islamabad till announcement of dates for dissolution of assemblies & elections are given. Calling all ppl of Islamabad & Pindi to join
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022
حسن ابدال میں خطاب
حسن ابدال میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم جلد اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچ رہے ہیں، ہمارے ساتھ عوام کا سمندرہے، ڈی چوک میں موجود لوگ وہاں میرا انتظار کریں، میں وہاں آرہا ہوں، شیلنگ کرنے والی پولیس جب ہمیں دیکھے گی تو سمجھ جائے گی کہ یہ لوگ جہاد کرنے آرہے ہیں، سیاست نہیں جہاد کرنے آئے ہیں۔ جب تک ہم امپورٹڈ حکومت سے انتخابات کی تاریخ نہیں لے لیتے، ہم وہاں سے نہیں آئیں گے۔
صوابی میں خطاب
اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ شروع کرنے سے قبل صوابی انٹرچینج پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم ڈی چوک جا رہے ہیں اور ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔ ہمارا لانگ مارچ پرامن ہے اور تمام رکاوٹوں کو عبور کرکے ہم اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے۔ ہر جگہ ہمارے لوگوں کو روکا جا رہا ہے اور رات گئے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، رات کو ہمارے کارکنان کے گھروں میں چھلانگیں مار کر گھر سے پکڑا اور ان کی عورتوں کو تنگ کیا۔
سابق وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمٰن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈیزل لانگ مارچ کر رہا تھا، جب بلاول اور مریم نواز سڑکوں پر نکلے تھے تو ہم نے کوئی رکاوٹیں نہیں ڈالیں تھیں کیونکہ ہمیں عوام کا ڈر نہیں ہے بلکہ ان کو عوام کا ڈر ہے جو گزشتہ 3 دہائیوں سے ملک کا پیسہ چوری کر رہے ہیں۔ میں حکومت کو صوابی انٹرچینج سے پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ جو بھی رکاوٹیں ڈالیں گے ہم تمام رکاوٹوں کو عبور کرکے اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہوگا، جو ہمیشہ ہوا ہے، ہم نے ہمیشہ قانون کے بیچ رہ کر پرامن احتجاج کیا ہے، اس لیے میں عدالتوں سے بھی پوچھتا ہوں کہ یہ کس قانون کے تحت ہمیں روک رہے ہیں یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ ہم اس ملک کو اکٹھا کرکے ایک قوم بنانے جا رہے ہیں، یہ ایک آزاد قوم بنے گی، جو کبھی کسی کی غلامی نہیں کرے گی، جو امریکیوں کے غلاموں اور امپورڈ حکومت کو منظور نہیں کرتی۔ میں سارے پاکستان کو کہتا ہوں کہ آج آپ نے نکلنا ہے اور ملک کی حقیقی آزادی کے لیے ہماری خواتین نے، بچوں، نوجوانوں، ہمارے وکلا، ریٹائر فوجیوں نے اس ملک کے لیے نکلنا ہے۔