کوئٹہ: (دنیا نیوز) بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے بلوچستان میں تبدیلی کے حوالے سے سابق وزیراعلیٰ جام کمال سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جام کمال وزارت اعلیٰ کھونے کے غم میں عمران خان سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔
بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد سابق وزیر اعلیٰ جام کمال کے بیان پر بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا بیان آگیا۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سےبلوچستان میں تبدیلی کے حوالے سے جام کمال سے کوئی معاہدہ نہں ہوا، پی ڈی ایم کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے مرکزی قیادت کے اجلاسوں میں ایسی کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی، جام کمال وزارت اعلیٰ جانے کے غم میں عمران خان سے بھی آگے نکل گئے ہیں، عمران خان کے پاس تو سیاسی قوت ہے جسکا وہ مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن جام کمال کے پاس جھوٹ کے سوا کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دُکھ درد کا جتنا غم جام صاحب کو ہے ہم جانتے ہیں، ساڑھے تین سال تک بلوچستان کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا وہ صوبے کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں، جام کمال کیسے بھول گئے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی حکومت جانے کے بعد انہوں نے ن لیگ کو کیسے چھوڑا، جام صاحب کا مقصد صرف اقتدار کا حصول ہے، تحریک عدم اعتماد کے حوالےسےہمیں اعتماد میں لیا جاتا تو ہم ضرور ان سے بات کرتے، جب ہر طرف سے انہیں سرخ جھنڈی دکھائی دی تو پھر انہیں ہم یاد آئے۔
اس سے قبل بلوچسان عوامی پارٹی کے رہنما جام کمال نے کہا تھا کہ ہم وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے جا رہے ہیں جس کیلئے پی ڈی ایم نے بھی تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جام کمال کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ہمارے ذاتی مفاد کیلئے نہیں ہے ، ہمارا موقف ہے بلوچستان کی بہتری کیلئے اقدامات ہونے چاہئے ، شہباز شریف ، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان سے بات ہوئی ہے ، ہمارے نمبرز پہلے دن سے پورے نہیں ہیں ، پی ڈی ایم ساتھ نہیں آتی تو ہم اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھیں گے، عمران خان سے ذاتی تعلقات خراب نہیں ، عمران خان کے دور میں ایک حکومت گئی اور ایک آئی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے سامنے کھڑے ہونا آسان بات نہیں ہے ، جو ہماری طرف منہ کرتا ہے اس کے خلاف سرکاری مشینری کام شروع کر دیتی ہے ،نوید خلجی پر اتنا دباؤ ڈالا کہ انہیں جانا پڑا، ہم نے کبھی ٹھکیداروں کا سہارا نہیں لیا ۔ ہم نے عوام اور اسمبلی کے سامنے اپنا موقف رکھ دیا ہے ۔