اسلام آباد : (دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ لوگوں کوغلط مقدمات سےبچانےکیلئے نیب قوانین میں ترامیم ضروری تھیں،نیب قوانین کی آڑمیں سرکاری ملازمین کوہراساں کیاگیا،بیوروکریسی نےکام کرناچھوڑدیا۔
اسلام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ دنیامیں کہیں بھی 90 روزکا ریمانڈ نہیں تھا، نیب قانون کےتحت ضمانت نہ ہونا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ماضی میں احتساب کےنام پرسیاسی انتقام کانشانہ بنایاگیا،انہوں نے مزید کہا کہ نیب قوانین کوسیاسی مخالفین کیلئےاستعمال کیا جاتا رہا ہے، نیب قوانین ایک آمرنے 2000 میں متعارف کرائے۔
پریس کانفرنس کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کےکئی ممالک نے اوورسیز پاکستانیز کیلئے ووٹنگ کی سہولت دینے سے انکارکیا، انتخابی اصلاحات کمیٹی میں بیرون ملک پاکستانیوں کو اسمبلی میں نمائندگی دینےکی تجویزبھی زیرغورہے، ہم نےتحریک انصاف کوبھی اوورسیز کو اسمبلی میں نمائندگی کیلئے قانون سازی میں ساتھ دینے کیلئے خط لکھا ہے۔
وزیر قانون نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کواسمبلی میں نمائندگی دینےکیلئےقانون سازی پرکام ہورہاہے، اوورسیزپاکستانیوں کوووٹ کےحق سےمحروم کرنے کا جھوٹا پروپگینڈا کیا جارہا ہے، الیکشن کمیشن نےسپریم کورٹ میں کہا کہ ایک سال میں ای وی ایم یا ای ووٹنگ سے الیکشن ممکن نہیں، الیکشن کرانا اور اس کا طریقہ کار وضع کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔