لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ اگر فیصلہ کرے گی تو فتنہ، فساد والے ٹولے کے خلاف مقدمہ درج ہو گا، اگرفساد مارچ جرم ہے تو اس کی تیاری بھی جرم ہے، حکومت اس پالیسی کی اجازت دے جب یہ تیاری کرے ان سب لوگوں کو پکڑا جائے، پنجاب میں 16 اور 19 اسلام آباد میں مقدمات درج ہوئے ہیں، ان مقدمات میں ان کوگرفتارکیا جائے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی کابینہ اگرفیصلہ کرے گی توفتنہ،فساد والے ٹولے کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔ قوم پہچانے عمران خان فساد اور ناسور ہیں، اگراس کے کہنے پرالیکشن کرا دیا تو پھر پسند نہیں آئے گا، یہ پھر کہے گا ملک اورفوج تباہ ہو جائے گی، ساڑھے تین سال اس نے انتقامی کارروائیوں کے سوا کچھ نہیں کیا۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کی بیماری کے مطابق دوائی دیں گے تو بالکل ٹھیک ہو جائے گا، اگراس دن سپریم کورٹ کا حکم نہ آتا تو ہم نے ان کو بسوں میں بند کر کے لے جانا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے نے ان کو دوبارہ کھیلنے کا حکم دیا، سپریم کورٹ کسٹوڈین آف انسٹی ٹیوشن ہے، سپریم کورٹ کا جوحکم ہو گا اس پر عمل کریں گے، میرا نہیں خیال سپریم کورٹ کوئی ایسا فیصلہ کرے گی جس سے حالات خراب ہوں، انہوں نے مسلح لوگوں کوبٹھایا ہوا تھا، اگرڈی چوک آتا تو اس پر کم ازکم ایک ہزار شیل آنا تھا، عمران خان کا مقصد لاشوں کوگرانا تھا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھرپورکوشش کے باوجود ہم شیخ رشید کو تلاش نہیں کر سکے تھے، اگرعمران خان کو ڈی چوک میں گرفتار کر لیتے تو کوئی ری ایکشن نہیں آنا تھا، صوابی میں ان کے ساتھ پانچ سے 7 ہزار آدمی تھے کیا ری ایکشن ہوسکتا تھا، اگرفساد مارچ جرم ہے تو اس کی تیاری بھی جرم ہے، حکومت اس پالیسی کی اجازت دے جب یہ تیاری کرے ان سب لوگوں کو پکڑا جائے، پنجاب میں 16 اور 19 اسلام آباد میں مقدمات درج ہوئے ہیں، ان مقدمات میں ان کوگرفتارکیا جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ نیب کے کیس جھوٹے ہیں فیصلے تو حق میں ہونے چاہئیں، سپریم کورٹ کو سوموٹو لیکر ان تمام کیسز کو ختم کرنا چاہیے، چیئرمین نیب ایسا ہو گا جو کسی کی ڈکٹیٹشن پر نہیں چلے گا، نوازشریف سو فیصد واپس آ رہے ہیں، وہ وقت جو ہمیں زیادہ سے زیادہ پولیٹیکل بینیفٹ کرے اس وقت قائد مسلم لیگ ن آئیں گے، یہ ہماری اور پارٹی کی بھی یہی خواہش ہے۔