بی جے پی رہنما کی نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی، صدر، وزیراعظم کی شدید مذمت

Published On 05 June,2022 09:09 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) رہنما کی جانب سے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی پامال ہو رہی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔

وزیراعظم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی رہنما کی جانب سے آقائے دو جہاں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم ﷺ کی ذات پاک کے بارے میں بی جے پی رہنما کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں جس سے ہم سب مسلمانوں کے دل زخمی ہوئے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں شہباز شریف نے لکھا کہ بارہا کہہ چکا ہوں کی مودی کے اقتدار میں مذہبی آزادیوں کو کچلا اور مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دنیا نوٹس لیتے ہوئے ان اقدامات پر بھارت کی سرزنش کرے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کے لئے ہماری محبت ہر چیز پر مقدم ہے اور آقا کریم ﷺ کی محبت اور ان کی ناموس کے لئے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔

عالمی برادری بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبیا کا سنجیدگی سے نوٹس لے، صدر مملکت

صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدے داروں کی جانب سے حضورﷺ کے بارے میں توہین آمیز بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں اورعہدے داروں کے توہین آمیزاورمتنازعہ بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، یہ بیانات ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے عکاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محض پارٹی عہدے داروں کومعطل کرنا اورنکال دینا کافی نہیں، بی جے پی کواپنے فاشسٹ ہندوتوا نظریے سے کنارہ کشی اختیارکرنا ہوگی، مودی کے نفرت انگیزہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال اوران پربلاامتیازظلم کررہا ہے۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اسلام مخالف بیانات کی بلا روک ٹوک اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے، ایسے بیانات مزید تعصب، تشدد اورنفرت کا باعث بن سکتے ہیں، عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور منظم مذہبی ظلم و ستم کا سنجیدگی سے نوٹس لیں، روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائیں۔
 حضرت محمد ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیان مودی سرکار کے گلے پڑ گیا

 ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی ترجمان کا رحمت اللعالمین حضرت محمد ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیان مودی سرکار کے گلے پڑ گیا، عمان کے مفتی اعظم نے بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کر دی، قطر نے بھارتی سفیر کو طلب کر لیا، مشرق وسطیٰ میں شدید رد عمل آنے پر بی جے پی نے نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کردی، بی جے پی دلی کے ترجمان نوین کمار کو پارٹی سے ہی نکال دیا گیا۔

بھارتی ٹی وی پر پیغمبر اسلام ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیانات کا معاملہ، مشر وسطیٰ کے مسلمانوں نے ہندو انتہا پسند جماعت بی جے کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیا۔

بی جے پی کی ترجمان نو پور شرما نے ایک ٹی وی پروگرام میں رسول پاک ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیان دیا، بی جے پی دلی کے ترجمان نوین کمار گستاخانہ رویہ سوشل میڈیا پر دہراتا رہا، سوشل میڈیا پر شدید رد عمل آیا تو عمان کے مفتی اعظم نے بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کردی۔

مشرق وسطیٰ سے شروع ہونے والا ہیش ٹیک، #إلا_رسول_الله_يا_مودی عرب ممالک کے ساتھ پاکستان اور بھارت میں بھی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

سفارتی محاذ پر بھارت کو کاری ضرب لگی، قطر نے بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے ترجمان کے بیان پر وضاحت مانگ لی، مشر وسطیٰ میں شدید رد عمل دیکھ کر مودی سرکار کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے، بی جے پی نے اپنی ترجمان نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کردی، پارٹی کے دلی ونگ کے ترجمان نوین کمار کو پارٹی سے ہی نکال دیا گیا۔

بھارت سے مسلمانوں کا نام و نشان مٹانے کے دعویدار بی جے پی رہنما تمام مذاہب کی عزت و وقار کا خیال رکھنے کے بھاشن دینے لگے لیکن پانی سر سے اونچا ہوچکا ہے، مقبوضہ جموں کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بی جے پی کو بھارت کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ بیان بین الاقوامی سامعین کے لیے ہے۔

Advertisement