اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطرناک سازش ہے کہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کو فوج کے ساتھ لڑا دیا جائے۔ توشہ خانہ کیس میں وزرائے اعظم، آرمی چیف سمیت سب کو تحائف ملتے ہیں، ان سب کی تحقیقات ہونی چاہیے۔مخالفین پلاننگ کر رہے ہیں تحریک انصاف کو کمزور کیا جائے اس کے بعد نوازشریف آئے اور پھر الیکشن کروا دیا جائے۔
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ بیرونی سازش کومیرجعفر،میرصادق نے کامیاب کرایا، مجھے اقتدارسے ہٹانے پربھارت،مغرب میں خوشیاں منائی گئیں، خوفناک سازش کا پلان ہے فوج کیساتھ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو لڑایا جائے۔ اس پلان کے تحت تحریک انصاف کوفوج کے ساتھ لڑا دیا جائے، بھارت کو سب سے زیادہ تکلیف ہماری حکومت اورفوج کا ایک پیج پرآنے پرتھی، ڈس انفولیب کے ذریعے پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں کے دوران آصف زرداری نے بیان دیا پاکستان کے ڈی جی آئی ایس آئی کو ممبئی بھجوایا جائے، زرداری نے امریکیوں کو کہا ہمیں فوج سے بچاؤ، ممبئی حملوں پرنوازشریف نے حملہ آور کا نام بتایا وہ پاکستانی ہیں، ڈان لیکس میں کہا گیا پاکستانی فوج دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارت راحیل شریف کو دہشت گرد کہا نواز شریف نے اسی مودی کو شادی پربلایا، آج یہ لوگ ہمیں کہہ رہے ہیں ہم غدارہیں، ان کی کرپشن، چوری کی بیرون ملک ڈاکیو منٹری چلی، آج محب وطن اور ہم غداربن گئے ہیں، یہ سازش بہت خطرناک ہے ملک کی بڑی جماعت کوفوج کے ساتھ لڑادیا جائے۔ میری پارٹی کے پاس سب سے زیادہ ووٹ بینک ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ سازش وہ لوگ کر رہے ہیں جو بیرونی سازش کا حصہ ہیں، پہلے ہماری حکومت گرائی گئی، عوام سڑکوں پر آ گئی، 25 مئی کوعوام کے ساتھ ظلم کیا گیا، ایسا تاثردیا جارہا ہے تحریک انصاف پاک فوج کے خلاف ہے، رجیم چینج کی سازش اب بھی جاری ہے، یہ سازش ہے ملک کی بڑی جماعت کوفوج کے سامنے کھڑا کردیں۔ حکومت پوری کمپین کر رہی ہے کسی طرح تحریک انصاف اور فوج کی لڑائی شروع ہو جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہماری پارٹی کو توڑنے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے، فارن فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں ہے، تحریک انصاف نے باقاعدہ پولیٹیکل فنڈ ریزنگ شروع کی، تحریک انصاف نے 2012 میں 40 ہزار ڈونرز کے شناختی کارڈ جمع کرائے۔ ہماری پارٹی نے الیکشن کمیشن کو ایک ایک چیز دی اسی پر سارا نزلہ گرایا جارہا ہے، اسی لیے چاہتا تھا تمام پارٹیوں کی فنڈنگ کا اکٹھا فیصلہ سنایا جائے۔یہ مجھے نا اہل کروانا چاہتے ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ پیپلزپارٹی، ن لیگ کے پاس کسی ڈونر کا حساب نہیں، صرف تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کیا گیا، یہ الیکشن میں ہرا نہیں سکتے اب تکنیکی بنیادوں پر ایسا کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی، ن لیگ کے دور میں عارف نقوی کو کے الیکٹرک کا معاہدہ کیا گیا، سرٹیفکیٹ پر مخالفین مجھے ڈس کوالیفائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، توشہ خانہ کیس، وزرائے اعظم، آرمی چیف سمیت سب کو تحائف ملتے ہیں، اس سب کی تحقیقات ہونی چاہیے، آصف زرداری نے3 اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے ایک مہنگی گاڑی لی۔ یہ کسی طرح میری کردار کشی کر کے مجھے کیس میں پھنسانا چاہتے ہیں، نجی ٹی وی کی بندش، اسی پلان کا حصہ ہے، یہ اتنا خوف پھیلانا چاہتا ہے کوئی میرا موقف پیش نہ کر سکے، یہ ابھی اس کے بعد یوٹیوبر کا بھی منہ بند کریں گے، قوم سے کہتا ہوں عزت صرف اللہ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسل دکھا کر کرش کرنا چاہتے ہیں، نئے مرحلے اس سے ملک کا نقصان ہو گا، جنہوں نے ہماری حکومت گرائی کیا وہ مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں؟ مغرب کے اخبار کہہ رہے ہیں پاکستان سے افغانستان میں ڈرون حملہ کیا گیا، مجھے نہیں پتا پاکستان کے ایئربیس دوبارہ دیئے گئے یا نہیں، دہشت گردی کی خلاف جنگ میں پاکستان کا بہت زیادہ نقصان ہوا، دہشت گردی کی خلاف جنگ میں 20 ارب ڈالر ملا اور 80 ہزار پاکستانی اور فوجیوں نے شہادتیں دیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قوم نے بھاری قیمت ادا کی، ابھی بھی مجھے خطرہ ہے اگر تھوڑے سے ڈالروں کے لیے دوبارہ کسی انتشارمیں پھنس گئے تو زیادہ نقصان ہو گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی موجودگی کو خیبرپختونخوا میں دیکھ کر حیرت ہے، ہم دیکھ رہے ہیں ٹی ٹی پی کی سرگرمیاں خیبر پختونخوا میں، اور میرے صوبائی وزیر اور اراکینِ پارلیمان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انھیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایک آزاد حکومت کے اراکین کو کیوں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، مجھے اس میں بھی سازش نظر آ رہی ہے۔ یہ بھی ہماری جماعت کو کمزور کرنے کے لیے سازش کے تحت گیم چل رہی ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہبازگل نے جو کہا اگر وہ قانون کے خلاف تھا تو اس پر چارج لگاتے اور اسے صفائی کا موقع ملنا چاہیے، شہباز گل کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے گئے، ڈرائیور کو مارا گیا، یہ کونسا آئین وقانون کے مطابق ہوا، میرا جینا مرنا پاکستان ہے میں نے باہر نہیں بھاگنا، ہمیں ملک کی زیادہ فکر ہے، ہم چاہتے ہیں افواج مضبوط ادارہ بنے۔
اپنی نیوز کانفرنس کے دوران عمران خان نے کچھ ویڈیو چلائی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، سابق صدر آصف زرداری ، خواجہ آصف، ایاز صادق اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان پاک فوج پر تنقید کررہے ہیں۔
اس ویڈیو کے بعد پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ان ویڈیو کے بعد کہنا چاہتا ہوں شہباز گل اور بڑے بڑے غداروں نے کیا کہا تھا، نواز شریف، آصف زرداری، مریم نواز، مولانا فضل الرحمان پر تو کوئی ایکشن نہیں لیا گیا؟ کیا آج یہ لوگ ٹھیک ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سٹریٹ پاورہے لیکن پُر امن احتجاج کرتے ہیں، آج تک ہم نے توڑ پھوڑ کر کے ملک کو نقصان نہیں پہنچایا، آج تنقید کرنے والے سارے کیسے محب وطن ہو گئے، سب سے بڑی جماعت کو توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے، یہ پلاننگ کر رہے ہیں تحریک انصاف کو کمزور اور پھر نوازشریف آئے گا اور پھر الیکشن کرایا جائے گا یہ ساری گیم ہے، کیا ان کی پلاننگ سے پاکستان دلدل سے نکل جائے گا، پاکستان کوایک تگڑی حکومت اقتدارمیں آ کر دلدل سے نکال سکتی ہے، یہ تھوڑے سے لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لیے ایسا پلان بنارہے ہیں، مجھے خطرہ ہے کوئی ایسا فیصلہ نہ کیا جائے جس سے نینشل سیکیورٹی پر کمپرؤمائز ہو، صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، شفاف اورالیکشن کے راستے سے ہی تمام مشکلات سے نکل سکتے ہیں۔