لاہور: (دنیا نیوز) اسد عمر نے شہباز گل کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیدی، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما کے معاملے میں قانون کی غلط تشریح کی گئی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نے طاقتور لوگوں سے پنجاب کا اقتدار چھینا ہے، بند کمرے میں بیٹھ کر لوگوں کے ضمیر خریدے گئے، عمران خان کی کال پر قوم بار بار نکلتی رہی، پنجاب میں ضمنی انتخابات میں لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، پنجاب ضمنی الیکشن کے بعد امپورٹڈ حکومت خوف میں مبتلا ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہبازگل کوتشدد کرکے لے جایاگیا، تحریک انصاف کے خلاف بڑا مقدمہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج بنانے کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے، شہباز گل کے معاملے میں قانون کی غلط تشریح کی گئی ہے، شہباز گل کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ گرفتاری سے قبل کوئی وارنٹ جاری ہوتا ہے، مقدمہ بنایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہے، شہباز گل نے جو بات کی ہوسکتا ہے آپ کو اس سے اختلاف ہو مگر طاقت کا استعمال مناسب نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک سچا لیڈر بند کمرے کی سازش کیخلاف کھڑا ہو گیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی رہنماؤں کے بیانات دیکھ لیں، تقاریر مل جائیں گی، گزشتہ روز کے واقعے کو سمجھنے کے لیے 4 ماہ کی صورت حال دیکھنا ہوگی۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس کے سلسلے میں الیکشن کیشن کے فیصلے سے متعلق بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جھوٹے بیان حلفی پر فیصلہ سنایا، روزانہ پریس کانفرنسز میں فارن فنڈنگ کا معاملہ اٹھتا رہا، الیکشن کمیشن نے خود فارن فنڈنگ کا لفظ استعمال کرنا چھوڑ دیا۔
جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جو فیصلہ دیا وہ حقائق کے برعکس ہے، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں پاکستان اور باہر کے قانون کی تشریح غلط کی، الیکشن کمیشن نے جھوٹے الزامات لگائے، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھ دیا عمران خان نے بیان حلفی دے دیا، جب کہ عمران خان نے بیان حلفی نہیں دیا وہ سرٹیفکیٹ ہے۔