اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف سٹاف شہبازگل کا پمز ہسپتال اسلام آباد میں طبی معائنہ کر لیا گیا۔ ان کو فی الحال ہسپتال میں رکھنے کے فیصلے کے ساتھ ملاقاتوں پر پابندی بھی لگا دی گئی ہے، ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد ہی انہیں ڈسچارج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، ڈاکٹر خالد مسعود کا کہنا ہے کہ شہبازگل کو دمے اور فوبیا کا مرض لاحق ہے۔
اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں داخل شہباز گل کا شوگر اور بلڈ ٹیسٹ ہوچکا ہے، میڈیکل بورڈ کے ارکان کی تعدا د چار سے بڑھا کر چھ کردی گئی ہے۔ ان کی میڈیکل رپورٹ سیشن عدالت میں جمع کروا دی گئی جس کے مطابق شہباز گل کو سانس لینے میں مسئلہ، جسم میں درد ہے جس کے سبب ایکس رے ، خون اور دل کا ٹیسٹ کرانا ضروری قرار دیا گیا ہے ، انہیں مزید طبی معائنے کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔ گذشتہ روز پی ٹی آئی رہنما کو ہائی الرٹ سکیورٹی میں اسلام آباد کے پمز ہسپتال لایا گیا تھا۔ پمز ہسپتال میں میڈیکل ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس میں دل، پھیپھڑوں کے ماہرین اور میڈیکل آفیسر شامل تھے۔
ڈاکٹرز کے مطابق شہباز گل کو پہلے سے سانس کی تکلیف تھی، پی ٹی آئی رہنما کا کافی وقت سے سانس کی تکلیف کا علاج چل رہا ہے تاہم مکمل چیک اپ کے بعد ان کی صحت تسلی بخش بتائی گئی ہے۔
شہباز گل پر تشدد کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئی درخواست دائر
تحریک انصاف کی جانب سے شہباز گل پر تشدد کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں شہباز گل کے طبی معائنے کیلئے غیر جانبدار ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست اسد عمر اور بابر اعوان نے دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل پر پریشر ڈال کر اعترافی بیان لینے سے روکا جائے ، ان پر جسمانی تشدد کی خبریں میڈیا پر بھی آ چکی ہیں ، شہباز گل کی جسمانی اور دماغی حالت تشدد کے بعد بہتر نہیں جو ان کی زندگی کے لیے خطرہ ہے۔ ان کو حراست میں رکھنے کا مقصد صرف جسمانی تشدد کرنا مقصود ہے۔
درخواست میں پی ٹی آئی رہنماوں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت شہباز گل پر جسمانی تشدد روکنے کا حکم جاری کرے۔