اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ان پر ایک بیان کی بنیاد بنایا جانے والا دہشت گردی کا مقدمہ قانون اور ملک کے ساتھ مذاق ہے۔ جیل میں رکھ کر تشدد کی دنیا بھر میں مذمت کی جاتی ہے۔
دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جیل میں رکھ کر ایک یونیورسٹی کے پروفیسر کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے پھر عدالت اسکا ریمانڈ دیکر انہی کے حوالے کردیتی ہے جنھوں نے اس پر تشدد کیا ہوتا ہے ایسا دنیا میں کہاں ہوتا ہے۔
عمران خان نے شہباز گل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے عدالت میں اس بات کو تسلیم کیا ہے اس پر تشدد ہوا ہے جب ان ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی بات کی جائے تو کیا یہ دہشت گردی ہے؟ اگر یہ دہشت گردی ہے تو آپ کسی کو بھی دہشت گرد قرار دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس عمل سے مذاق بنا دیا گیا ہے سارے انٹرنیشنل میڈیا نے چھاپا ہے عمران خان پر کس طرح دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا ہے۔ قانونی کارروائی کرنے کا کہنے پر انہوں نے مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا۔ اس مقدمہ سے ہمارے ملک کی توہین کی گئی ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ پہلے الطاف حسین پھر نواز شریف اور اب آپ کو مائنس کیا جارہا ہے، جس پر پی ٹی آئی چیئر مین نے جواب دیا کہ ایک چور نواز شریف اور دہشت گرد الطاف حسین سے میرا موازنہ نہ کریں۔