لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ کے حصول کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔
مریم نواز کی درخواست کی سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔
بنچ میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں جبکہ فل بنچ 14ستمبر کو مریم نواز کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ مریم نواز نے اپنے پاسپورٹ واپسی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے لیکن ہائی کورٹ کے ججز چار بار مریم نواز کا کیس سننے سے معذرت کر چکے ہیں۔
8 ستمبر کو بھی لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست سننے سے معذرت کر لی تھی۔
جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس انوارالحق پنوں پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اس کیس کی سماعت کرنا تھی تاہم جیسے ہی سماعت کا آغاز ہوا تو بنچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ یہ فائل واپس چیف جسٹس آفس میں جا رہی ہے۔
مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ان کا پاسپورٹ واپس کیا جائے جو چار سال قبل ضمانت کے طور پر اسی عدالت میں رکھوایا گیا تھا۔
مریم نواز نے اپنی نئی درخواست میں کہا تھا کہ چار سال قبل جس مقدمے میں نیب نے انہیں گرفتار کیا اس میں آج تک نہ تو ان پر کوئی فرد جرم عائد کی گئی اور نہ ہی اس کیس کا ٹرائل شروع ہوا۔
مریم نواز کو اگست 2019 میں چوہدری شوگر ملز کیس میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جیل میں اپنے والد اور پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات کر رہیں تھیں۔ مریم نواز 48 دن اس کیس میں نیب کی حراست میں رہیں تھیں جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔
بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے انہیں ضمانت بعد از گرفتاری میں رہا کیا تاہم انہوں نے عدالتی حکم کے مطابق سات کروڑ روپے نقد اور اپنا پاسپورٹ ڈپٹی رجسٹرار کے پاس رکھوا دیا تھا۔