لندن: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کا نہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ساتھ بیٹھنا نہیں بلکہ اسے عبرت کا نشان بنانا ہے، آڈیو لیکس نے اس کے بیانیے کا تیا پانچہ کردیا ہے۔ اس کے تمام بیانیے غلط ثابت ہوئے ہیں، لوگوں کو لوٹوں کے خلاف بھڑکاتا ہے اور خود بند دروازوں کے پیچھے خرید و فروخت کر رہا ہے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ آڈیو لیکس کے معاملے کے بعد میں کہنا چاہتی ہوں عمران خان کو یوں ہی فتنہ نہیں کہتی اس کی ہر چیز میں سے سازش نکلتی ہے، پہلے کہتا تھا ہارس ٹریڈنگ کرنے والے بُرے ہیں پھر خود اس میں ملوث نکلا۔ عمران خان بند کمروں میں ارکان کی خرید و فروخت کی منڈیاں لگاکر بیٹھا رہا، 2018ء کے الیکشن میں نواز شریف سے جیتنا ممکن نہیں تھا، اس لئے اس کے جیتنے والے ارکان کو الیکشن سے باہر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر جھوٹا مقدمہ بنا کر عمران خان کی جیت کی راہ ہموار کی گئی، کس کو پتہ نہیں کہ بلوچستان میں کیا ہوتا رہا، کیا بلوچستان میں ہارس ٹریڈنگ کے بغیر حکومت بدلی تھی؟ سینیٹ الیکشن میں سازش کر کے ہمارے امیدوار کو ہرایا گیا، عمران خان کی سازشوں کا سلسلہ پرانا ہے، پہلی بار سازش ناکام ہوئی ہے، عمران کا اصل نام سازش خان ہونا چاہئے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ پاپولر ہونے کے دعوے بیساکھیاں ہٹتے ہی زمین بوس ہوگئے، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے، ہمیشہ اس طرح سے سازشیں کامیاب نہیں ہوتیں، اب پوری دنیا ان کا یہ سیاہ چہرہ دیکھ رہی ہے، آڈیو لیکس نے اس کے بیانیے کا تیا پانچہ کردیا ہے۔ اس کے تمام بیانیے غلط ثابت ہوئے ہیں، عمران کا سازشی نہیں بلکہ شیطانی دماغ لوگوں کو لوٹوں کے خلاف بھڑکاتا ہے اور خود بند دروازوں کے پیچھے خرید و فروخت کر رہا ہے۔
لیگی نائب صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جلسوں میں کھڑے ہوکر مذہب کو استعمال کرتا ہے، مخالفین پر حملے کرتا ہے، ریاست مدینہ کا دعویدار ہے اور لوگوں کو شرک کا مطلب سمجھاتا ہے، اور بند دروازوں کے پیچھے بالکل اُلٹ کام کرتا ہے، اراکین کی خرید و فروخت کے الزامات کا یہ ایک بھی ثبوت نہیں دے سکا، عمران خان کی حمائت کرنے والوں سے ہمدردی ہے، اس کی سزا یہ ہی کہ اس کا گھناؤنا چہرہ لوگوں کے سامنے آگیا ہے، میر صادق اور میر جعفر برانڈ کرنے کا کہتے ہوئے بھی کردار کا نام لینے کی ہمت نہیں تھی۔ مطلب یہ تھی وجہ وہ چانس دے رہا تھا کہ ہم سے ڈیل کرلی جائے اور مجھے اقتدار میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جس شخص پر جرم ثابت ہوگیا کہ وہ بیرونی طاقتوں سے پیسے لے کر آیا اسے میں “فارن فنڈڈ فتنہ” کہتی ہوں، لوگوں کو آزادی کا بھاشن دینے والا بیرونی طاقتوں کا غلام نکلا، فارن فنڈڈ کو لانچ ہی اس ملک میں انتشار اور تباہی لانے کیلئے کیا گیا، اس شخص کے ساتھ بیٹھنا نہیں بلکہ اسے عبرت کا نشان بنانا ہے۔ اس 22 کروڑ افراد سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔