سائفر معاملے پر جو کچھ کیا گیا، اس کی کوئی معافی نہیں: اسحاق ڈار

Published On 01 October,2022 05:19 pm

لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سائفر کے معاملے پر پاکستان میں سیریس سیکیورٹی بریچ ہوا ہے، عمران خان کو عدم اعتماد کے دوران نکالا گیا، عمران خان نے سائفر کا سہارا لیکر اپنی سٹوری بنائی، آڈیو لیکس سے ان کا پلان سامنے آگیا۔سائفر والے معاملے پر جو کچھ کیا گیا، اس کی کوئی معافی نہیں ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن میں پارٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزراء سردار ایاز صادق، احسن اقبال، مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔

اجلاس میں ‏عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ شرکا نے اجلاس میں مسلم لیگ ن کی تنظیم سازی اور سائفر کے معاملے پر مشاورت کی۔

اجلاس میں پنجاب میں ضمنی انتخابات، ان ہاؤس تبدیلی اور نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے آئینی و قانونی امور بحث کی گئی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سائفر کے معاملے پر پاکستان میں سیریس سیکیورٹی بریچ ہوا ہے، عمران خان کو عدم اعتماد کے دوران نکالا گیا، عمران خان نے سائفر کا سہارا لیکر اپنی سٹوری بنائی، آڈیو لیکس سے ان کا پلان سامنے آگیا،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، تمام چیزوں کا ذمہ دارعمران خان ہے،عمران چاہتا ہے اگر وہ نہیں تو پاکستان پر ایٹم بم گرا دیا جائے، اس کا ایجنڈا ہی پاکستان کو تباہ کرنا ہے،عمران نے معاشی طور پر تو تباہ کر دیا تھا، ملک کوبھکاری بنا کر ڈیفالٹ کی نہج پر کھڑا کردیا گیا،چارسال کی تباہی کا کون ذمہ دارہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ کسی ملک میں نیشنل سکیورٹی بریچ کی اجازت نہیں، یہ اتنا سیریس معاملہ ہے، وزیراعظم، کابینہ نے مکمل جائزہ لیا ہے، سائفرغائب ہے، شہبازشریف نے پرنسپل سیکرٹری سے پوچھا کدھر ہے، سائفر وزیراعظم ہاؤس کی پراپرٹی ہے، پرنسپل سیکرٹری نے کہا سائفر تو عمران کو دے دیا تھا۔ اب ثابت ہوگیا سازش حکومت نہیں پی ٹی آئی نے کی تھی، شواہد ہمارے سامنے ہے، یہ نہیں ہوسکتا اب اس کو ہاتھ نہ لگائیں، اس حوالے سے نیشنل سکیورٹی اور کابینہ کی بھی میٹنگ ہو چکی ہے، اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اگرہم کارروائی نہیں کریں گے تومطلب ہم اپنی آئینی ذمہ داری میں ناکام ہو گئے۔

اسحاق ڈار کہنا تھا کہ پاکستان میں سنجیدہ سکیورٹی بریچ ہوئی ہے، قانون کی دھجیاں اڑانے کا ذمہ دارعمران خان ہے، چارسال کا گند، تباہی چار سے 5 ماہ میں صاف نہیں ہو سکتا تھا، شہباز شریف کی ٹیم نے دن رات کوشش کی ہے، کوشش ہے جوتباہی ہوئی اس کوروکیں گے، وزیراعظم ہاؤس سے سائفرغائب ہونا سنگین معاملہ ہے، پچھلے 5 دن میں معیشت بہتری کی طرف جا رہی ہے، پچھلے 5 دن میں قرضوں میں بھی کمی ہوئی، پٹرولیم مصنوعات میں بھی عوام کوریلیف دیا ہے۔ آنے والے ہفتوں میں چیزیں مزید بہتر ہوں گی، اس وقت ایل سی رُکی ہوئی ہے، آنے والے دنوں میں ہر فیلڈ میں بہتری لائیں گے۔

آنے والے دن عوام کے لیے ریلیف لیکر آئینگے: مریم نواز

 اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ خوشی ہوئی کل بہت دیر بعد عوام کو ریلیف ملا، امید کرتی ہوں آنے والے دن عوام کے لیے ریلیف لیکرآئیں گے، جتنی بار آڈیوسنیں گے پتا چلے گا ملک کے ساتھ کتنا بڑا کھیل کھیلا گیا۔ فارن فنڈڈ فتنہ کا نام لینا بھی پسند نہیں کرتی، یہ وہ شخص ہے جس کو اپنے باہر والے دروازے سے بھی اندر نہ آنے دوں، اس کے جھوٹ اتنے ہیں صبح سے لیکر شام تک ختم نہیں ہو گی، وزیراعظم ہاؤس اور میری بھی آڈیولیک ہوئی، دعوے سے کہتی ہوں مسلم لیگ کی جتنی بھی آڈیو سامنے آ جائیں کبھی ملک کے خلاف کوئی چیزسننے کونہیں ملے گی۔

 انہوں نے کہا کہ ہم اپنا سیاسی مفاد قربان کر سکتے ہیں لیکن پاکستان کے مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتے، جب اس کو پتا چلا تواس نے سازش، سازش کہنا شروع کر دیا، مجھے پتا تھا یہ پہلے دن سے جھوٹ بول رہا ہے، سیاسی جلسوں کے اندر کاغذ کو لہرایا کہ یہ سائفرہے، اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے عمران خان سچ بول سکتا ہے، سازش تو ہوئی اس سازش کا ماسٹر مائنڈ فارن فنڈڈ فتنہ عمران خان ہیں، سازش میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسدعمرشامل تھے، اس گینگ کا سربراہ عمران خان ہیں۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت تو ریلیف کے کاموں پر توجہ دیتی تھی، یہ وزیراعظم ہاؤس میں سازشیں اور ٹمپرنگ کرتے رہے، مبینہ آڈیو لیک میں اسد عمرنے کہا لیٹر تو نہیں ٹرانسکرپٹ ہے، پاکستان کے حساس دستاویز کو جعلسازی کر کے بدلا، سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہے، جس طرح منرل واٹر اسی طرح سائفر بھی اٹھا کر لے گئے۔ آپ کو پاکستان کی عوام سے معافی مانگنی چاہیے، شیطانی ذہن کی اصطراح ہے کہتے ہیں سائفر تو ہے ناں، حکومت جانے پر یتیم بن کر بہانہ کرنا تھا، آپ نے قومی سکیورٹی، جمہوری، فارن، سفارتی تعلقات کے خلاف سازش کی، اب کسی ملک کا پاکستان پر اعتبار نہیں رہا، وزیراعظم نے کہا اس وقت کوئی ملک پاکستان سے بات کرنے کو تیارنہیں، سازش تھی ہی نہیں جھوٹی سازش کے ڈرامے کی آڑمیں پاکستان کے تعلقات کو کھیل تماشا بنادیا، کہتے ہیں ہمیں اس پرصرف کھیلنا ہے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ 25 سال کی جدوجہد ایک جملے میں ہے ’کہ کھیلنا‘ ہے، کبھی جنرل پاشا، کبھی ظہیر الاسلام کے ساتھ مل کر کھیلنا ہے، کبھی آرٹی ایس بٹھا کرمعیشت کے ساتھ کھیلنا ہے، یہ پاکستان کے عوام کو اوول اسٹیڈیم سمجھتا ہے اس مائنڈ سیٹ سے باہرنہیں نکلا، پاکستان کی دشمن قوتوں کواس کو ڈالرآئے، یہ آڈیوفتنہ خان کے خلاف پوری چارج شیٹ ہے، یہ سمجھتا ہے اقتدارنہیں تو پوری دنیا کو آگ لگا دوں، چارسال سے اس شیطانی ذہن سے پاکستانی قوم یرغمال بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کے بعد جاتے جاتے آئین توڑا گیا، آئین شکنی کے باوجود بچ کرچپ کر کے نکل گیا، آئی ایم ایف معاہدے کے دوران خط لکھا گیا، ہم نے اس ملک کوبچایا ہے ملک کواس منجھدارسے نکال لیں گے، جی سی یونیورسٹی، پشاوریونیورسٹی میں طلبہ کو کہتا ہے کس نے سازش کی، بچوں کے ذہنوں میں تم نفرت بھر رہے ہیں، اب یہ کسی کالج جائے تو بچے پوچھیں یہ سازش کیا ہے، کہتا ہے اس ملک کا نام نہ لینا، امریکا سے ہی لائبیسٹ کو تعلقات بہتر بنانے کے لیے خدمات لی گئیں، اب لائبیسٹ کیا کہے گا بچے سے غلطی ہو گئی بچے کومعاف کردیں، اگرکوئی ملک سازش کرے گا تو کیا اس سے معافیاں مانگیں گے؟ کیا آپ نے پاکستانی قوم کوبیوقوف سمجھ رکھا ہوا ہے۔ خاتون جج زیبا چودھری کو للکارا، بدتمیزی کی، جس غلطی پر پکڑا جائے اس پر معافی مانگ لیتا ہے۔ یہ ہے اس شخص کے کردار میں ایسے ہی فتنہ خان نہیں کہتی۔

ن لیگ کی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ آج تک کسی وزیراعظم پر غداری کا الزام نہیں لگا جو عمران پر لگا، نواز شریف 3 مرتبہ وزیراعظم رہے کیا ان کو سائفر نہیں آتے ہونگے؟ نوازشریف کو ایٹمی دھماکہ کرنے پر فون اور سائفربھی آئے ہونگے، جیسے ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اسی طرح بنی گالہ میں چھاپہ مارنا چاہیے، رانا ثنا اللہ وہاں پرچھاپہ ماریں گے تو اصل سائفرملے گا، جلسوں میں دکھانے کے لیے سائفر ہے عوام کو دکھانے کے لیے نہیں، سائفرتوکبھی تھا ہی نہیں، سازش کی آڑ میں افواج پاکستان کو متنازع، کبھی جانوروں کے لقب دیئے، سازش کبھی ہوئی ہی نہیں تھی، ایکس، وائی، زیڈ کرتے پھرتے ہو، آڈیونے بتایا میر جعفر، میر صادق، جانور، ایکس، وائی، زیڈ بھی تم ہو۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے افسوس ہے سب کچھ کرنے کے باوجود تم آج بھی آزاد پھر رہے ہو، مجھے اپنی حکومت سے بھی شکوہ ہے جو قانون کے ہاتھ غدار تک پہنچنے چاہیں تھے نہیں پہنچے، فتنہ، انتشارپھیلانے والا آزاد گھوم رہا ہے۔ سمجھ سے بالاتر ہے قانون کے ہاتھ اس تک کیوں نہیں پہنچ رہے، اپنی حکومت سے یہ نہیں کہہ رہی کوئی ہیروئن کا مقدمہ ڈال دو، اس نے آئین توڑا، فارن فنڈنگ لی، اس نے وزیراعظم ہاؤس کو سازش کے لیے استعمال کیا، ہو گا کسی کا لاڈلہ ہمارا نہیں ہے، اس نے افواج پاکستان کی تقرریوں میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی، اس کی دوسری قسط اس کا چیف آف سٹاف پر پڑھ رہا تھا، ہمت دیکھیں جلسوں میں آرمی چیف کی تقرری کی باتیں کرتا ہے، جس کوسلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے وہ آرمی چیف کی تقرریوں پر بات کررہا ہے، حیران ہوں اپنے سسٹم اور اپنے اوپر بھی یہ حیران پھر رہا ہے، تم ہوتے کون ہو جس سے آرمی چیف کی تقرری بارے مشورہ کریں، اس کوکیفرکردارتک پہنچانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے منہ سے گناہ کا اعتراف کیا ہے، جُرم ثابت کرنے کی ضرورت نہیں وہ اعتراف کر رہے ہیں، مجرم کو ایک موقع دے کر اعظم خان، اسد عمر، شاہ محمود کو بھی سننا چاہیے، یہ جنوبی پنجاب کی کسی جگہ کا لاڈلہ ہو گا، یہ بھی بتادوں یہ ان کا بھی لاڈلہ نہیں ہر کوئی استعمال ہو رہا ہے۔