اسلام آباد: (دنیا نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ایف آئی اے کی جانب سے ہراساں کرنے پر اعلیٰ افسران کو 19 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کو ایف آئی اے حکام ممنوعہ فنڈنگ کیس کی انکوائری کی آڑ میں ہراساں کررہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہ معاملہ لارجر بینچ کے سامنے زیر التوا نہیں ہے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ لارجر بینچ کے سامنے معاملہ ایف آئی اے کے دائرہ اختیار کا ہے، اس درخواست میں ایف آئی اے کی جانب سے لاہور میں درج کی گئی ایف آئی آر کے خلاف آئے ہیں، یہ ایف آئی آر بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کیلئے بنائی گئی ہے۔
عدالت نے ایف آئی اے کے سینئر افسران کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتائیں کہ کون سے شواہد موصول ہوئے جن کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے؟ عدالت نے سماعت 19 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کر دی۔