کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ڈاکو اس بار کامیاب ہو گئے تو ہمارے ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔
کراچی میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ کراچی بارکا دعوت دینے پرشکرگزارہوں، یہ ملکی تاریخ کا سب سے فیصلہ کن وقت ہے، آپ کے سامنے ایک پیغام لیکر آیا ہوں، اگر بڑے مجرموں کو این آر او ٹو کامیاب ہو گیا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں، وکلا برادری قانون کی حکمرانی کوسمجھتے ہیں۔ چوروں کے خلاف سیاست نہیں جہاد کر رہا ہوں، چاہتا ہوں وکلا برادری میرا ساتھ دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک موومنٹ کی طرح وکلا حقیقی آزادی کے لیے کھڑے ہو جائیں، ڈاکو ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر اور پھر این آر او لیکر واپس آ جاتے ہیں، اگر یہ ڈاکو اس بار کامیاب ہو گئے تو ہمارے ملک کا کوئی مستقبل نہیں،امید کرتا ہوں سب وکلا میرے ساتھ چلیں گے، قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں توملک کا کوئی مستقبل نہیں،اگر چھوٹا چور جیل اور بڑا ڈاکو اسمبلی میں جائے گا تو پھر ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔
صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو
کراچی میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوران اسٹیبلشمنٹ ساتھ تھی تاہم میری حکومت کے آخری 3 سے 4 ماہ میں وہ ہمارے ساتھ نہیں تھے۔ وزیراعظم رہتے ہوئے بھی نیب پر میرا اختیار نہیں تھا، اگر کبھی ماضی کی طرح دوبارہ حکومت ملی تو اُسے قبول نہیں کروں گا۔ سیاسی جماعت عوما کے پاس جاتی ہے امریکا کے پاس نہیں، یہ چور اور کرپٹ ٹولہ اپنے کیسز ختم کروانے کیلیے اقتدار میں آیا اور اسے عوام سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ یہ ضمنی الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کے تعین کا انتخاب ہورہا ہے۔
کراچی میں بلدیاتی نمائندوں سے خطاب
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی، تحریک انصاف کا شہر ہے اور سارے ملک میں سب سے زیادہ سیاسی شعور رکھنے والے کراچی کے شہری ہیں۔ ایک وقت تھا جب پاکستان کی تمام سیاسی تحریکیں کراچی سے اٹھتیں تھیں اور کراچی سب سے پہلے سیاست کی لیڈرشپ لیتا تھا اس لیے میں چاہتا ہوں کہ وہی کراچی واپس آئے جو ملک کی لیڈرشپ لیتا تھا۔ جب کراچی کے حالات اچھے ہوتے ہیں تو سارے پاکستان کے حالات اچھے ہو جاتے ہیں اور جب کراچی میں خوشحالی آتی ہے تو پاکستان خوشحال ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا کہ تحریک انصاف سندھ میں حزب اختلاف میں ہوگی بلکہ اس بار تحریک انصاف وفاق میں بھی آئے گی تو سندھ میں بھی، سندھ میں ڈاکو راج کو ہٹایا جائے گا جو خاندان خاص طور پر گزشتہ 30 برسوں سے سندھ کو لوٹ رہا ہے اور سندھ کے وسائل چوری ہو کر ملک سے باہر جاتے ہیں اور دبئی میں بڑی بڑی عمارتیں خریدی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کراچی کے اندر انتشار نہ ہوتا اور زرداری مافیا اس پر حاوی نہ ہوتا تو تیزی سے بڑھتا ہوا دبئی بھی کراچی کا مقابلہ نہ کر سکتا۔ پاکستان میں جو انقلاب آرہا ہے کوئی طاقت اس کو نہیں روک سکتی۔ آزادی مارچ کے لیے کال دینے میں اب زیادہ دیر نہیں ہے اور جب میں کال دوں گا تو سارے پاکستان کو حق کے لیے، ملک کے لیے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کھڑا ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ڈاکو راج اور پنجاب میں شریف مافیا کے کرپشن کے کیس معاف کیے گئے اور ان کو دوسری بار این آر او ملا ہے، پہلے مشرف نے ان کو این آر او دیا اب دوسری بار انہوں نے ملک کو لوٹا ہے جس کی وجہ سے 10 برسوں میں پاکستان کا قرضہ 4 گنا بڑھا ہے۔ یہ لوگ ملک کا دیوالیہ نکال کر خود باہر چلے گئے اور ملک کو نقصان ہوتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور روپیہ گرتا ہے تو ان کے پیسے ڈالرز میں ہونے کے باعث ان کو فائدہ ہوتا ہے۔