چین نے ہر اندرونی اور بیرونی محاذ پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے: وزیر اعظم شہبازشریف

Published On 14 October,2022 05:32 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کی دوستی بے مثال ہے،چین نے ہر اندرونی اور بیرونی محاذپر پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کے لیے موجود رہا ہے۔

وزیر اعظم سے چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن اوورسیز کے وفد نے جمعہ کو اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفد کی قیادت چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن اوورسیز کے صدرزانگ گیولیانگ نے کی۔

ملاقات کے دوران وزیرِ اعظم نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی بے مثال ہے،چین نے ہر اندرونی اور بیرونی محاذ پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کے لیے موجود رہا ہے۔

انہوں نےکہا کہ حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کا مقابلہ کرنے اور سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے جاری کاموں میں چین نے پاکستان کی بہت مدد کی۔چائنا نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن اوورسیز کی جانب سے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے ایک خطیر رقم کا چیک بھی وزیرِ اعظم کے فلڈ ریلیف فنڈ کے لیے پیش کیا گیا۔

ملاقات میں وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک،وزیرِ اعظم کے معاونین خصوصی طارق فاطمی، ظفر الدین محمود اور پاکستان میں چین کے سفیرنون رانگ بھی شریک ہوئے۔

سیکاسربراہی اجلاس میں ہماری توجہ رابطوں پر مرکوز رہی: وزیراعظم

اس سے قبل وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد سیکاسربراہی اجلاس میں ہماری توجہ پاکستان کی توانائی ، تجارت اورعلاقائی رابطوں پر مرکوز رہی، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ گہرے روابط ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی ک بنیادی مقصد ہے،ہم مربوط خارجہ پالیسی چاہتے ہیں جوعمران خا ن کے دور حکومت میں متاثرہوئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ جنوبی اوروسطی ایشیا کی اپنی اپنی اہمیت ہے جن کے ساتھ تعاون کافروغ سب کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ گہراتعلق ہماری حکومت کا بنیادی مقصد ہے ۔ جنوبی اور وسطی ایشیائی ملکوں کے ساتھ تعاون کافروغ سب کے مشترکہ مفاد میں ہے۔ ہم مربوط خارجہ پالیسی چاہتے ہیں جسے عمران خان نے اپنے دور حکومت میں نقصان پہنچایا ہے۔

وزیراعظم نے کہاعالمی رہنمائوں سے اپنی ملاقاتوں میں اقتصادی اور تجارتی روابط پر بات ہوئی ، سیکا سربراہ اجلاس اور ایس سی او اجلاس میں توانائی ،تجارت اورعلاقائی رابطوں پر پاکستان کی توجہ مرکوز رہی۔ عالمی رہنمائوں کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کو کاروباردوست ملک کے طورپر پیش کر رہا ہوں۔
 

Advertisement