ریاض: (دنیا نیوز) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور اقتصادی شعبے میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں خطے میں سلامتی اور تعاون جیسے امور زیربحث آئے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم کا استقبال کیا، جس کے بعد دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران پاکستان کی طرف سے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، ترجمان وزیراعظم فہد حسین، علامہ طاہر اشرفی بھی موجود تھے۔
اس سے قبل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انشیٹیو سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج کا یہ فورم بڑی اہمیت کا حامل ہے، مستقبل کے حوالے سے سعودی قیادت کا وژن لائق تحسین ہے، مستقبل کے حوالے سے سعودی قیادت کا وژن قابل تحسین ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ملک کے مستقبل کے لیے متحرک ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ملک کے مستقبل کے لیے متحرک ہیں، ہمیں بہترمستقبل کے لیے مل کرکام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سماجی ومعاشی ترقی کے لیے خواتین کا بااختیار ہونا بہت ضروری ہے، عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز اور حل سے متعلق لائحہ عمل ضروری ہے، ہمیں عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتربنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، معیشت کی بہتری کے لیے خواتین کو بھی مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا ہو گا، معیشت کی بہتری کے لیے ای کامرس کا فروٖغ لازم ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے، موسمیاتی تبدیلی آج کے دورکا بڑا چیلنج ہے، سیلاب کی وجہ سے سندھ اوربلوچستان کے علاقے شدید متاثرہوئے، سیلاب سے1700سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے۔ ہمیں بہتر مستقبل کے لیے ملکر کام کرنا ہو گا، معیشت کی بہتری کے لیے ای کامرس کا فروغ ضروری ہے، پاکستانی کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا وقت کی ضرورت ہے، مجھے پاکستانی کی نوجوان نسل پر مکمل اعتماد ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے برادرملکوں کی امداد پرشکرگزارہیں، کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں کی عالمی سطح پر مدد کرنا ہو گی۔ شمسی توانائی سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے پُر امید ہیں، ہم نے پنجاب میں شمسی توانائی کا منصوبہ لگایا ہے۔ پنجاب میں شمسی توانائی کا منصوبہ متعارف کراچکے ہیں، حکومت نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کررہی ہے، ہمیں فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے ماحول دوست توانائی ذرائع اپنانا ہوں گے۔