لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز مجھے اجازت دیں تو فوری لانگ مارچ کو آگے بڑھاؤں۔
سینئر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ اگر مجھے ڈاکٹرز جانے دیں تو میں فوری اسی مقام پر پہنچ جائوں اور لانگ مارچ کو آگے بڑھائوں، میری کوشش ہے کہ ابھی عوام کے درمیان پہنچ جائوں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے بچت ہو گئی ورنہ مارنے والوں نے کوئی کسر نہ چھوڑی، ایسے ڈرائیں گے تو میں ڈرنے والا نہیں ہوں، اس سے میں مزید مضبوط ہوا ہوں، ہم قانونی اور آئینی طریقے سے پرامن لانگ مارچ کررہے تھے لیکن دشمن نے بزدلوں والا کام کیا۔
فواد چودھری
دوسری طرف سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری نے ٹویٹر پر بتایا کہ اب سے کچھ دیر قبل تحریک انصاف کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ختم ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرز نے عمران خان کے آپریشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا، ابتدائی تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔ اجلاس نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے لکھا کہ عمران خان پاکستان کی سب سے بڑی اور واحد وفاقی جماعت کے سربراہ ہیں، عمران خان پاکستان کے وفاق اور یکجہتی کی علامت ہیں، ہمارے لیڈر پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے۔ اجلاس نے معظم گوندل کی شہادت اور ابتسام کی جرآت اور بہادری کو سلام پیش کیا۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ نے اس حملے کے پس منظر کاتفصیل سے جائزہ لیا اور اسے ایک سوچی سمجھی سازش کا پیش خیمہ قرار دیا، اس حملے کے ماسٹر مائنڈ تین مرکزی ملزمان شہباز شریف، رانا ثناااللہ و دیگر ہیں اور ان کو عہدوں سے ہٹائے بغیر تفتیش کا آگے بڑھنا ممکن نہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ اجلاس نے آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا اور آئی جی کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس نے اقدام قتل کے اس واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش کی مذمت کی اس ضمن میں سوشل میڈیا اور میڈیا میں مخصوص صحافیوں کے بیانات اور ملزم کی ویڈیو لیکس کا جائزہ لیا گیا۔