اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بار بار بلدیاتی انتخابات کی تاخیر کے معاملے پر صوبائی وزیر بلدیات، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطا ن راجہ کی صدارت میں اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ زیر غور آیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ انتخابا ت کے لئے قانون سازی کی ہے، پنجاب اسمبلی نے یکم نومبر کو لوکل گورنمنٹ بل 2021 بھی منظور کرلیا ہے ، الیکشن کمیشن نے 25 اکتوبر کو پنجاب حکومت کو 15 دن کے اندر الیکشن رولزبنانے کا حکم دیا۔ صوبائی گورنمنٹ کی طرف سے ڈرافٹ رولز موصول ہوئے ہیں، دیگر دستاویزات، ڈیٹا اور نقشہ جات وغیر ہ تاحال مہیا نہیں کئے گئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے دستاویزات نہ ملنے کا سخت نوٹس لیا اور ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے دو مرتبہ حلقہ بندیاں بنا چکا، اخراجات قومی خزانہ پر بوجھ ثابت ہوئے ۔ پنجاب حکومت کے غیر سنجیدہ رویہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے، صوبائی حکومت کی بار بار ترامیم سے الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکا، اب ہمیں تیسری مرتبہ حلقہ بندیاں کرنی پڑیں گی۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وزیر بلدیات، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو طلب کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن 120دن کے اندر کرانے کا پابند ہے۔ صوبائی الیکشن کمشنرحلقہ بندی کمیٹیوں اور حلقہ بندی اتھاریٹیز کی تعیناتی سے آگاہ کرے، معلومات ملنے کے بعد اس حوالے سے ضروری نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، صوبائی الیکشن کمشنران افسران کی ٹریننگ یقینی بنائی جائے، الیکشن کمیشن ڈرافٹ رولز پراپنی فیڈبیک بھی فوری طورپر فراہم کرے۔