اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایکس سروس مین سوسائٹی کے سرپرست اعلیٰ جنرل (ر) فیض علی چشتی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا حق آئین کے مطابق وزیر اعظم کا ہے، فوج کی ذمہ داری سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، فوج حکومت کا حصہ ہوتی ہے، ایکس سروس مین کا سیاست میں حصہ لینا حق ہے، بیوروکریسی کا ڈھانچہ ملک کی ایڈمنسٹریشن کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا حق آئین کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کا ہے، پاکستان کا سسٹم جمہوری ہے اور بیوروکریسی میں سول و یونیفارم بیورو کریسی شامل ہے، بیوروکریسی کا ڈھانچہ ملک کی ایڈمنسٹریشن کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے، فوج حکومت کا حصہ ہوتی ہے، ملک کے حالات میں کشیدگی ہے، گالم گلوچ ہو رہی ہے جو نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، سرحدوں کی حفاظت اس لئے کی جاتی ہے کہ رقبہ ہوگا تو ملک ہو گا۔
عمران پر حملہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حملہ آور کا مقصد شاید عمران خان کو قتل کرنا نہیں تھا، عمران خان کہتے ہیں کہ آرمی چیف میرٹ پر ہو، میرٹ یہ ہے کہ جانے والا چیف اپنی تجاویز بھیجتا ہے، آرمی چیف کی تجاویز پر وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کرتا ہے۔ سب لیفٹیننٹ جنرلز ہر طرح کی کمانڈ کرنے کیلئے موزوں ہوتے ہیں، افواج پاکستان اپنی زندگی کی قربانی دیکر سرحدوں کی حفاظت کرتی ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایکس سروس میں سوسائٹی کا سرپرست اعلیٰ ہوں، ایکس سروس مین سوسائٹی میں آرمی، ایئر فورس، نیوی سمیت سب شامل ہیں، اس کی بنیاد 1991 میں رکھی گئی، لاہور میں جو سوسائٹی ہے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں، ہماری ایکس سروس مین سوسائٹی واحد رجسٹرڈ سوسائٹی ہے، سابق فوجی کا سیاست میں حصہ لینا اس کا آئینی حق ہے۔