اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) پہلے اجازت پھر انکار، راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے فیض آباد کے قریب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سٹیج لگانے سے پھر روک دیا، مرکزی سٹیج سکستھ روڈ منتقل کرنے کی ہدایت کردی گئی۔
پی ٹی آئی کا مری روڈ پر جلسہ کے لئے مرکزی سٹیج کے مقام کو تین دفعہ تبدیل کیا گیا، فیض آباد کے قریب سٹیج لگانے کی اجازت دینے کے بعد راولپنڈی انتظامیہ نے پھر انکار کردیا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ مرکزی سٹیج سکستھ روڈ پر لگایا جائے جہاں پی ٹی آئی کی قیادت نے اتفاق کیا تھا، فیض آباد میں سکیورٹی خدشات ہیں اس لئے سٹیج نہیں لگایا جاسکتا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی قیادت تاحال مرکزی سٹیج کی جگہ کو حتمی شکل دینے میں ناکام ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق سکستھ روڈ فلائی اوور پر مرکزی سٹیج لگانے کی حامی بھرنے کے باوجود وعدہ خلافی کررہی ہے، فیض آباد کے قریب اہم تنصیبات بھی ہیں جس پر پی ٹی آئی کی قیادت کو سکستھ روڈ فلائی اوور پر سٹیج کی تجویز دی تھی، فیض آباد کے قریب سٹیج لگانے سے ہیلی پیڈ کے مسائل بھی پیدا ہوں گے، پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی کاپٹر کی اجازت نہ ملنے کے بعد عمران خان کو پنڈال میں لانے میں مشکلات ہوں گی۔
ضلعی انتطامیہ کے ذرائع نے کہا کہ سکستھ روڈ فلائی اوور پر سٹیج لگانے سے زرعی یونیورسٹی کے ہیلی پیڈ کو استعمال کیا جاسکتا ہے، عمران خان کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پی ٹی آئی قیادت کو راولپنڈی انتظامیہ اور پولیس سے تعاون کرنا ہوگا۔
ڈی سی راولپنڈی کی پی ٹی آئی کو جلسے کی مشروط اجازت
ڈی سی راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کی مشروط اجازت دیدی۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) راولپنڈی نے 56 شرائط کے ساتھ ایک دن کے جلسے کی اجازت دی، انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی 27 نومبر کو آمد کے پیش نظر 26 کی رات جلسہ گاہ خالی کرنا ہو گا۔
نوٹفکیشن کے مطابق عمران خان کو جان کے لاحق خطرات کے پیش نظر جلسہ گاہ میں آمد اور روانگی مقررروٹس کے علاوہ نہیں ہو گی، سٹیج پر بلٹ بروف روسٹرم ہونا چاہیے، اسلحہ کی نمائش، عدلیہ اور دیگر اداروں کے خلاف تقاریر نہیں ہونگی۔
ڈی سی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مذہبی جذبات ابھارنے اور کسی گروہ کے خلاف بات نہیں ہوگی، لاؤڈ سپیکر کا مخصوص وقت میں ہی استعمال ہوگا، عوام کی آمد و رفت کے دوران تلاشی ہو گی، سٹیج پر موجود مقررین کے نام اور دیگر تفصیلات قبل ازوقت انتظامیہ کو آگاہ کرنا ہوگا۔